اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم جارجیا میلونی نے مشرق وسطیٰ کا دوریاستی حل وقت کی ضرورت قراردیدیا ۔
اطالوی پارلیمنٹ سے وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اپنے خطاب کامشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت سے آغاز کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں دو ریاستی اور مستقل حل وقت کی ضرورت ہے ۔
اپنے خطاب میں میلونی نے یاد دلایا کہ انہوں نے 21 اکتوبر کو مصر میں منعقدہ قاہرہ امن سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور یہ دعویٰ کیا کہ حماس کا مقصد فلسطین کا دفاع نہیں بلکہ وسیع تر تنازع کو ہوا دینا ہے ،میں سمجھتی ہوں کہ موجوہ مرحلے پر عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا بحران ان مسائل میں سے ایک ہے جس پر یورپی یونین کے لیڈروں کے اجلاس میں غیر قانونی ہجرت کے مسئلے اور متعلقہ سکیورٹی خطرات کے حوالے سے بات کی جائے گی، اور اس مسئلے سے ان کا گہرا تعلق ہے۔
وزیر اعظم میلونی نے کہا کہ تمام یورپی سرحدیں غیر معمولی نقل مکانی کے دباؤ کا شکار ہیں خاص طور پر عدم استحکام کی وجہ سے جو بحر اوقیانوس سے بحیرہ احمر اور بحر ہند تک پھیلا ہوا ہے۔