پاکستان کے سابق کپتان اور مایہ ناز آلراؤنڈر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) چیمپئنز ٹرافی 2025 کے دوران بھارت کے خلاف میچ میں ہمارے تمام کھلاڑیوں کو پرفارم کرنا ہوگا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ سے قبل سماء کے پروگرام’ زور کا جوڑ ‘ کی خصوصی ٹرانسمیشن ’ ٹاکرا ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم کسی بھی کنڈیشن میں بہتر ہے تاہم مجھے اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور کپتان محمد رضوان ٹیم کو لڑوانا جانتا ہے اس لیے میری اس پر نظریں ہوں گی۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ امام الحق کو قومی ٹیم میں پہلے ہونا چاہیے تھا لیکن اب آیا ہے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس صرف ایک اسپنر ہے لیکن ایک اچھا اسپنر بینچ پر بیٹھا ہونا چاہیے تھا اور ٹیم میں جتنے اسپنرز ہونے چاہئیں تھے وہ نہیں ہیں۔
گزشتہ میچ کے حوالے سے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہم نے ڈاٹ بالز زیادہ کھیلیں اور محمد رضوان کو اوپننگ کرنی چاہیے تھی، سعود شکیل کو اوپننگ نہیں کرنی چاہیے تھی جبکہ ہم نے کپتانی میں اچھے فیصلے بھی نہیں لئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ اور بولنگ اچھی نہیں کر پائی۔
محمد یوسف
اس موقع پر سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف میچ میں بھارتی کرکٹر شبھمن گل خطرناک ہوسکتا ہے اور بھارت کے پاس اسپنرز اور فاسٹ بولرز ہیں جبکہ بیٹنگ اچھی ہے لیکن فیلڈنگ میں مشکلات ہیں اور بھارتی ٹیم بیلنس ہے جبکہ پاکستان ٹیم بیلنس نہیں۔
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ کسی بھی پاکستانی بولر نے اچھی بولنگ کی تو بھارت کو مشکل ہوسکتی ہے اور ہوسکتا ہے بھارت کے خلاف شاہین آفریدی اور نسیم شاہ اچھی بولنگ کر جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بیٹنگ کرنے کی صورت میں ہمیں بھارت کے خلاف 300 سے زائد رنز بنانے ہوں گے اور بابراعظم کی تکنیک میں تھوڑا مسئلہ ہے۔