امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی حکام کو تین ہفتوں کے اندر یوکرین کی ہتھیار ڈالنے کی شرائط پر متفق ہونے کا کہا ہے بصورت دیگر امریکہ یورپ کو اپنی حمایت سے محروم کر دے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے رکن میکا آلتولا نے یورپی یونین اور نیٹو کے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اب روس کے سیکیورٹی خدشات کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کے رکن میکا آلتولا کا کہنا ہے کہ امریکہ چاہتا ہےکہ یورپی ممالک جلد از جلد یوکرین کے مسئلے کو کسی نہ کسی معاہدے کے ذریعے حل کریں امریکہ نے ہمیں تین ہفتے دیے ہیں کہ ہم یوکرین کی ہتھیار ڈالنے کی شرائط پر متفق ہو جائیں، اگر ایسا نہ ہوا تو امریکہ یورپ کو چھوڑ دے گا۔
میکا آلتولا کا کہنا ہے کہ یہ شرائط اتنی سخت ہیں کہ انہیں مکمل طور پر ہتھیار ڈالنے کے مترادف سمجھا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف فن لینڈ کے وزیر اعظم پیٹری اورپو نے اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے کوئی سخت ڈیڈلائن نہیں دی، لیکن انہوں نے یورپی رہنماؤں کو کہا ہے کہ وہ جلد از جلد یوکرین کے لیے ایک واضح حکمت عملی اور فوجی امداد کا پیکیج تیار کریں ۔
فن لینڈ کے وزیر اعظم پیٹری اورپو نے کاکہنا تھا کہ اگر امریکہ واقعی یورپ سے اپنی حمایت واپس لے لیتا ہے تو نیٹو اور یورپی یونین کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہوگا یوکرین کی جنگ اب بھی جاری ہے اور وہ مغربی امداد پر انحصار کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک نے یوکرین کو بڑی مقدار میں مالی اور عسکری امداد فراہم کی، لیکن جیسے جیسے جنگ طول پکڑ رہی ہے مغربی ممالک میں اختلافات بڑھ رہے ہیں امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد یوکرین کے لیے پالیسی میں تبدیلی کے واضح اشارے مل رہے ہیں۔
ٹرمپ ماضی میں بھی نیٹو پر امریکہ کے زیادہ بوجھ اٹھانے کی شکایت کر چکے ہیں، اور اب وہ اس معاملے کو یورپ کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔