رواں سیزن کے دوران بارشیں کم ہونے سے ملک میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔
خشک سالی کے باعث ڈیموں اور زیرِ زمین پانی کی سطح شدید کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
طویل خشک سالی کے نتیجے میں اسلام آباد میں پانی کے ذخائر تشویشناک حد تک کم ہوگئے۔ سی ڈی اے نے شہراقتدار میں واٹر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔ پانی کے ضیاع پر شہریوں اورکو جرمانوں کے ساتھ ساتھ کنیکشن کاتنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں زیرِ زمین پانی کا لیول 700 فٹ نیچے چلاگیا، جس کے بعد واسا نے راولپنڈی شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
اس کے علاوہ بارشیں کم ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے کیونکہ دسمبر، جنوری اور فروری کے پہلے دو ہفتوں میں بارشیں کم ہوئی ہیں۔
تھرپارکر کے شہروں مٹھی اور اسلام کوٹ کی ایک لاکھ سے زائد آبادی کو 2 ماہ سے میٹھے پانی کی فراہمی معطل ہے جس کے باعث پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور شہری بورنگ کا کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ملک کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کا امکان نہیں، خطہ پوٹھوہار، بنوں، سوات، کالام، کوئٹہ اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش ہو سکتی ہے جبکہ پہاڑوں پر ہلکی برف باری کا امکان ہے۔