نگران وفاقی وزیر آئی ٹی نے کسی پارٹی کا نام لئے بغیر بڑا انکشاف کردیا۔ کہا کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو گالیاں دینے کیلئے ملازم رکھنے پر اربوں روپے لٹا دیئے گئے، ملک کا ٹوئٹر تو لگ بھگ ہائی جیک ہی ہوچکا، عمر سیف نے ملکی آئی ٹی برآمدات 2.6 ارب ڈالر سے بڑھ کر جلد 4 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ظاہر کردی۔ یہ بھی کہہ دیا کہ آئی ٹی انڈسٹری کے حوالے سے آئندہ 4 چھ ہفتوں میں اچھی خبریں ملنے والی ہیں۔
اسلام آباد میں نگران وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کے نگران وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں کی ترقی کیلئے کئی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے، ان اقدامات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے آئی ٹی و ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری لائی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سوفٹ ویئر برآمدا ت 25 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی شرح تبادلہ کے پیش نظر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو 60 فیصد سرمایہ ڈالر اکاؤنٹ میں رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔
ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان میں یونیورسٹیوں سے سالانہ 75 ہزار آئی ٹی گریجویٹ فارغ التحصیل ہورہے ہیں اور حکومت نے ان گریجویٹ کیلئے پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس پروگرام کے تحت ان گریجویٹ کو عالمی ضروریات کے پیش نظر عالمی معیار کی تربیت دی جائے گی، جس کیلئے عالمی معیار کے ٹیسٹ متعارف کرائے جائیں گے۔
وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا ہے کہ حکومت نیوٹیک کے اشتراک سے اس سال 16 ہزار نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف ہنر سکھائے گی، اس اقدام کے تحت حکومت نے اگلے 2 سال میں 2 لاکھ نوجوانوں کو مختلف آئی ٹی ہنر سکھانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
فری لانسرز کے بارے میں ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ حکومت فری لانسرز کو سازگار فضاء فراہم کرنے کیلئے ایک مفید ڈھانچہ قائم کررہی ہے، اس مقصد کیلئے حکومت نے پاکستان روزگار پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت آئی ٹی کی کمپنیوں کو آن لائن فری لانسنگ کیلئے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ فری لانسرز کو غیر ملکی کمپنیوں سے بروقت ادائیگیاں یقینی بنانے کیلئے جامع لائحہ عمل وضع کیا جارہا ہے، حکومت پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ بھی شروع کررہی ہے تاکہ اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کیلئے بڑے غیر ملکی بینکوں اور اداروں کو راغب کیا جاسکے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کی سافٹ ویئر ایکسپورٹس 2.6 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں، آئی ٹی کمپنیوں کو آمدن کا 50 فیصد حصہ ڈالر اکاؤنٹ میں رکھنے کی اجازت دی ہے، ملک کی آئی ٹی ایکسپورٹس جلد بڑھ کر 3.5 سے 4 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ پے پال سمیت بین الاقوامی ادائیگیوں کے تمام میکنزمز سے بات کی ہے، آئندہ چار چھ ہفتے میں اچھی خبریں آنے کی امید ہے۔