سولر پینلز کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے،ایف بی آر حکام نے بتایا کہ دو ہزار سترہ سے بائیس کے درمیان ساڑھے انہتر ارب روپے کی اوورانوائسنگ کی گئی۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کی ذیلی کمیٹی کامحسن عزیزکی زیرصدارت اجلاس ہوا،اجلاس میں سولر پینلزکی آڑ میں ہونے والی اربوں روپےکی منی لانڈرنگ کےمعاملے کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ایف بی آر نےسولرپینلزکی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا ہے،2017 سے 2022 کے دوران سولر پینلز کی آڑ میں 69.5 ارب کی اوورانوائسنگ کا انکشاف ہوا،سولر پینلز چین سے منگوائےجبکہ ادائیگیاں امریکا،سنگاپور، متحدہ عرب امارات سمیت دس دیگر ممالک میں کی گئیں۔
حکام نےاجلاس میں بریفنگ دی کہ سولرکی امپورٹ میں رقم کی غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقلی کی گئی،سولر پینلز کی آڑمیں مجموعی طور پر 117 ارب ارب روپے بیرون ملک بھجوائے گی،سولر پینلز چین سے درآمد ہوئے لیکن رقم 10 دیگر ممالک میں بھیجی گئی،ان ممالک میں متحدہ عرب امارات،سنگا پور،سوئٹزر لینڈ اور امریکا شامل ہیں،آسٹریلیا، جرمنی، کینیڈا، جنوبی کوریا،سری لنکا اور برطانیہ بھی پیسہ منتقل ہونے کا انکشاف ہوا ہے،چین کے بجائے دیگر ممالک کو رقوم بھیجنا غیر قانونی عمل ہے
حکام ایف بی آر کےمطابق اوورانوائسنگ کی تحقیقات میں 63 امپورٹر کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا، اب تک اوورانوائسنگ سے متعلق 13 ایف آئی آر درج کراچکے ہیں،اوور انوائسنگ کا بنیادی مقصد پیسہ باہر بھیجنا یا منی لانڈرنگ تھا،ایک کمپنی نے 47 ارب کے سولر پینل امپورٹ کرکے 42 ارب میں بیچ دیئے،
حکام ایف بی آر نے بریفنگ دی کہ سولر کی درآمد ڈیوٹی فری تھی،برائٹ اسٹار کمپنی نے 42 ارب باہر بھجوائے،دیگر ممالک میں 18 ارب روپے سے زائد رقم بھیجی گئیں
دوران اجلاس کنوینئر ذیلی کمیٹی محسن عزیز نےکہا نی لانڈرنگ تو ہوئی ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں، 20 لاکھ روپے پیڈ اپ کیپٹل کی کمپنی نے 50 ارب روپے کا کاروبار کیسے کیا؟دوسری کمپنی کا ایک کروڑ پیڈ اپ کیپٹل تھا،بزنس 40 ارب کا کیا گیا،بینکوں نے اکاؤنٹ کیسے کھولے؟ کیا جانچ پڑتال کی گئی تھی یا نہیں؟
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نےبتایا کہ بینکوں کو 20 کروڑ روپے سے زیادہ جرمانہ کیا گیا،بینکوں کو درآمدی مال کی کوالٹی اور قیمت کا علم نہیں ہوتا،ایف بی آر ہی درآمدی مال کی قیمت کا تعین کرتا ہے،
محسن عزیز نےکہا اس سارے معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ مرتب کی جائے گی،اسٹیٹ بینک نے ابھی تک رپورٹ نہیں دی۔