لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب میں پانی کی بچت، باکفایت استعمال، قحط سالی، آلودگی سے بچاؤ اور ماحولیاتی بہتری کے اقدامات پر حکومت پنجاب کی تعریف کی ہے۔
لاہورہائیکورٹ کا انسداد اسموگ کیس کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔ تحریری فیصلے میں پنجاب حکومت کے ماحولیاتی بہتری کے اقدامات کی تفصیل درج ہے، اس میں کہا گیا کہ گزشتہ گیارہ ماہ کی کارکردگی دیکھتے ہوئے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) کو نگرانی کی تمام ذمہ داریاں سونپ دیں، گھروں کے اندر گاڑیاں دھونے اور پانی ضائع کرنے والوں کو جرمانے ہوں گے۔
لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں پنجاب حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) نے پانی کے ضیاع کو روکنے اور باکفایت استعمال کے لیے متعدد ٹھوس اقدامات کیے ہیں، پانی ضائع کرکے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دس ہزار جرمانہ ہوگا۔
جسٹس شاہد کریم نے تحریری حکم میں کہا کہ 'ری سائیکلنگ' پلانٹ کے بغیر پٹرول پمپوں کو ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، ای پی اے پٹرول پمپس کی پڑتال اور ری سائیکلنگ پلانٹ کی تنصیب کرائے گا، وارننگ کی خلاف ورزی پر جرمانے ہوں گے۔
عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ پانی کی بچت اور باکفایت استعمال کے لئے قانون بن چکا ہے، وزیراعلی پنجاب کی سربراہی میں اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے، مقامی حکومتیں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائیں، مستقبل میں گھروں اور تجارتی مراکز کی تعمیر کے وقت ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کو یقینی بنایا جائے گا، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ماحولیاتی بہتری کے مختلف اقدامات بھی عدالت کے سامنے پیش کئے گئے ہیں۔