وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے سعودی عرب ہمارا بااعتماد ساتھی ہے۔ پاکستان اسکی جغرافیائی سالمیت اور خود مختاری پرکبھی آنچ نہیں آنےدے گا۔
وفاقی کابینہ کےاجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں مسئلہ فلسطین پرپاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔ غزہ میں 50 ہزار افراد شہید ہوئے۔ نسل کشی کی اس سے بڑی مثال دنیا میں نہیں ملتی، سیزفائر کےبعد اب امن کی امید ہے۔ فلسطینیوں کی بحالی کیلئےسب کومل کرآگےبڑھنے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دبئی میں پاکستانی سرمایہ کاروں کےساتھ میٹنگ ہوئی، پاکستانی سرمایہ کاروں نے بڑی مثبت تجاویز دیں، پاکستانی سرمایہ کاروں نے ایز آف بزنس کی طرف آنے کا کہا، کاروباری، سرمایہ کاری ماحول بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے کا کہا۔
شہبازشریف نے کہا کہ معیشت کی گروتھ کیلئےہم نےدن رات محنت کی، دن رات محنت سےپاکستان میکرو اکنامک استحکام حاصل کرچکا، سمندر پارپاکستانیوں کو سہولتیں دینے کیلئے پرعزم ہیں، ترسیلات زرمیں اضافہ سمندرپارپاکستانیوں کے اعتماد کا مظہر ہے، پاکستان عظیم ملک بنے گا، قرضوں سے جان چھوٹے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ لیبیا کشتی حادثے میں کچھ پاکستانی جانیں ضائع ہونے پرافسوس ہے، ہمیں اب ہوش کےناخن لینے چاہئیں، وزارت داخلہ، وزیرقانون، ایجنسیاں اس معاملے پر یکسوہیں، ذمہ داری اٹھائی ہےکہ ایسےمعاملات کی بیخ کنی کرنی ہے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی، آئی ایم ایف کی جاری حمایت کوسراہتےہیں، ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں کہا کہ انڈسٹری،ایکسپورٹ،معیشت تب چلےگی جب پیداواری لاگت کم ہوگی، ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا پلان لیکرآئیں میں تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیوٹی اسٹرکچر،توانائی لاگت کم ہونے سے ملازمت اور گروتھ بڑھےگی، انڈسٹری، ایکسپورٹ، معیشت تب چلےگی جب پیداواری لاگت کم ہوگی، میکرواکنامک استحکام سے پائیدارترقی اورخوشحالی کی راہ پرگامزن ہیں۔