جاپان میں 3 سال کے وقفے کے بعد انٹرنیشنل آٹو شو کل جمعرات سےٹوکیو میں شروع ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس مرتبہ اس شو کو جاپان موبلٹی شو کا نام دیا گیا ہے جس کے باعث اس میں جدید گاڑیوں کے علاوہ روبوٹس، سافٹ ویئر اور بیٹریوں جیسے شعبوں کی مصنوعات کو بھی نمائش کے لیے شامل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 2019 میں آخری ایڈیشن کے بعد سے، جاپان میں ای وی (الیکٹرک وہیکل)مارکیٹ سست روی کا شکار ہے۔2022 میں جاپان میں فروخت ہونے والی صرف 1.7 فیصد کاریں الیکٹرک تھیں، اس کے مقابلے میں مغربی یورپ میں تقریباً 15 فیصد، ریاستہائے متحدہ میں 5.3 فیصد اور چین میں پانچ میں سے تقریباً ایک تھی۔
ٹوکیو میں نمائش کرنے والی صرف تین غیر ملکی آٹو فرموں میں سے ایک بی وائے ڈی ہوگی، جو ایلون مسک کی ٹیسلا کے ساتھ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ای وی بنانے والی کمپنی بننے کے لیے مسابقت میں ہے۔ادھر جاپانی کار ساز اداروں نے اپنےکاروبار کو آگے بڑھانے کا عزم کیا ہے،
ٹویوٹا کا مقصد 2026 تک سالانہ 1.5 ملین اور 2030 تک 3.5 ملین ای وی فروخت کرنا ہے۔ اس لیے کمپنی نے بیٹری ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ ٹوکیو میں نمائش کے دوران متعدد نئی جاپانی ای وی پیش کی جائیں گی ، حالانکہ وہ زیادہ تر فی الحال تصورات ہی ہوں گی جیسے کہ ہونڈا کی ایک کار اور موٹر بائیک جو ری سائیکل ایکریلک ریزین سے بنائی گئی ہیں۔