وزیر اعظم شبہاز شریف نے فلسطین کے مسئلے کے دو ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کی کنجی قرار دے دیا۔
دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ خطہ ابھی تک غزہ جنگ کے آفٹر شاکس سے باہر نہیں آیا اور غزہ کی جنگ میں 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی جانیں گئیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ایسی فلسطینی ریاست جو 1967 سے پہلے والی سرحدوں پر مشتمل ہو اور مقبوضہ مشرقی بیت المقدس جس کا دارالحکومت ہو اس مسلئے کا واحد حل ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن صرف دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی تبدیلی کے دوراہے پر کھڑا ہے اور غیر معمولی چیلنجز کے باوجود پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے ،مہنگائی کی شرح کم ہوکر 2.4 فیصد تک آگئی ہے جبکہ شرح سود 12 فیصد ہے جو پرائیویٹ سیکٹر کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کے اہداف کا حصول اور نئے مواقع پیدا کرنا ہماری پہلی ترجیح ہے، پاکستان میں صرف توانائی کے شعبے میں 100ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2030 تک 60 فیصد توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرے گا جبکہ شمسی توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں، 30 فیصد گاڑیاں تیل سے الیکٹرک ذرائع پر تبدیل ہونگی۔