کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ جی 20 سربراہی اجلاس میں یوکرین کے معاملہ پر آواز نہ اٹھانے پر یہ کافی ناکام رہاہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ٹروڈو نے کہا کہ کچھ ممالک کینیڈا سے مختلف خیالات رکھتے ہیں جس کی وجہ سے مجھے لگا کہ جی 20 سربراہی اجلاس کا یہ اعلامیہ کافی کمزور ہے۔سربراہان کواس معاملے میں زیادہ سے زیادہ آواز اٹھانے کی ضرورت تھی جبکہ ایسا نہیں کیا گیا۔
ٹروڈو نے کہا کہ ملاقات کے دوران یہ تمام ممالک کا فرض ہے کہ وہ ان ممالک پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں جو اس تنظیم کی پالیسی کے خلاف ہیں۔
جسٹن ٹروڈو نےمزیدبتایا کہ انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سےسکھوں کی آزاد ریاست کیلئے چلنے والی خالصتان تحریک اور غیر ملکی مداخلت جیسے مسائل پر بات چیت کی ہے۔
جی 20 سربراہی اجلاس کے اختتام پر کینیڈین وزیراعظم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سکھوں کی آزاد ریاست کیلئے چلنے والی خالصتان تحریک اور غیر ملکی مداخلت کے بارے میںبات کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ کینیڈا ہمیشہ آزادی اظہار اور پرامن احتجاج کی آزادی کا دفاع کرے گا۔
ٹروڈو نے مزید کہا کہ اظہار رائے کی آزادی، اختلاف رائے کی آزادی اور پرامن احتجاج کا حق کینیڈا کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا ہمیشہ تشدد اور نفرت کے خاتمے کے لیےتمام ممالک کیساتھ کھڑا رہا ہے لیکن کچھ افراد کے اقدامات پوری کمیونٹی یا کینیڈا کی نمائندگی نہیں کرتے۔
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کے احترام کی اہمیت پر زور دیا ہے۔