یوسف بن طراد السعدون نے کہا کہ ٹرمپ اگر وہ واقعی مشرق وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں تو وہ اسرائیلیوں کو الاسکا اور پھر گرین لینڈ منتقل کر دیں۔
سعودی شوریٰ کونسل کے ایک طاقتور رکن یوسف بن طراد السعدون نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی فلسطینی ریاست کو سعودی عرب میں قائم کرنے کی تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیلیوں کو الاسکا منتقل کرنا چاہیے اور بعد میں جب وہ گرین لینڈ پر قبضہ کر لیں تو انہیں وہاں مستقل طور پر بسا دینا چاہیے۔
یوسف بن طراد السعدون نے سعودی اخبار میں اپنے مضمون میں مشرق وسطیٰ سے متعلق ٹرمپ کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غیر دانشمندانہ فیصلے ماہرین کے مشورے کو نظرانداز کرنے اور مکالمے سے گریز کرنے کا نتیجہ ہوتے ہیں صیہونی اور ان کے اتحادی میڈیا کے دباؤ اور سیاسی چالوں کے ذریعے سعودی قیادت کو قابو میں کرنے میں ناکام رہیں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے السعدون نے لکھا کہ امریکہ کی سرکاری خارجہ پالیسی غیر قانونی طور پر خودمختار زمینوں پر قبضہ کرنے اور اس کے باشندوں کی نسل کشی کی کوشش کرے گی، جو کہ اسرائیلی طریقہ کار ہے اور اسے انسانیت کے خلاف جرم سمجھا جاتا ہے۔
سعودی شوریٰ کونسل کے ایک طاقتور رکن یوسف بن طراد السعدون لکھا کہ جو بھی اسرائیل کے قیام اور تسلسل کی تاریخ کا مشاہدہ کرے گا وہ واضح طور پر دیکھے گا کہ یہ منصوبہ یقینی طور پر صیہونیوں نے تیار کیا تھا اور اسے ان کے اتحادی نے وائٹ ہاؤس کے پوڈیم سے پڑھنے کے لیے حوالے کیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ صیہونیوں اور ان کے حامیوں کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ وہ سعودی قیادت اور حکومت کو میڈیا کی چالوں اور جھوٹے سیاسی دباؤ کے جال میں پھنسانے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔