قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہاہے کہ پلیئنگ الیون میں ایک ہی سپنر کھیلتا ہے، اسپن بولنگ میں سلمان آغا ،خوشدل، ابرار کی خدمات حاصل ہوں گی، کافی عرصہ سے فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر دستیاب نہیں تھا، نیوزی لینڈ اور انڈیا سے میچ کو مد نظر رکھ کر فاسٹ باولر آل راونڈر شامل کیاہے ۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چار پانچ سال سے کرکٹ کافی تیز ہوئی ہے ، تین سو رنز کرنے میں کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے ، پاکستانی بیٹنگ پچز ہوں گی اور لمبے رنز بننے چاہئیں ۔عامر جمال کے انتخاب پر بھی غور کیا گیا تھا، ایسا آل راؤنڈر درکار تھا جو ٹاپ سیون میں بیٹنگ کرے ، چیمپئنز ٹرافی میں شریک تمام ٹیمیں مضبوط ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ سفیان مقیم ایک ون ڈے میچ کھیلا تھا، ابرار کو آرام کروایا تھا، ٹور پر لے کر جائیں اور بغیر کھلائے شامل نہیں کر سکتے ۔
عاقب جاوید کا کہناتھا کہ خوشدل کے نام پر کافی بات ہوئی تھی اور آسٹریلیا سیریز سے قبل بھی ان سے بات ہوئی تھی، خوشدل شاہ ایشین پچز پر اچھا کھیلتا ہے، صائم کی انجری تھی اور خوشدل آل راونڈر تھا۔ صائم کے متبادل کو بیٹر سے پورا نہیں کرسکتے اس لیئے آل راونڈر کے طور پر رکھنا تھا، عثمان خان دوسرے وکٹ کیپر کے طور پر ہیں، جتنا کھیلا ہے عثمان ہی بہترین آپشن تھی ۔ انہوں نے کہا کہ بمرا کی فٹنس کی ٹینشن بھارت کو ہونی چاہیے، چیمپئنز ٹرافی میں جو ٹیمیں کھیل رہی ہیں ان کو مضبوط حریف ہی سمجھنا چاہیے۔