سندھ حکومت نے ڈسڑکٹ ججز کے دائرہ اختیار میں اضافے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبائی حکومت نے سندھ سول کورٹس آرڈیننس 1962 میں ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا، مجوزہ مسودے کے مطابق مالیاتی لین دین اور دیگر سول نوعیت کے مقدمات کی سماعت ڈسڑکٹ جج کرسکیں گے۔
سندھ ہائیکورٹ میں 40ہزار سےزائد دیوانی مقدمات زیرسماعت ہیں، سول مقدمات کا بوجھ ہونے کی وجہ سے مقدمات تاخیرکا شکارہیں۔ ترمیمی قانون کے تحت تمام دیوانی مقدمات ہائیکورٹ سے ڈسڑکٹ جج کومنتقل ہوجائیں گے۔