کافی پینے کے شوقین افراد کیلئے بُری خبر ہے کہ عالمی منڈی میں کافی کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث کافی کی پیداوار شدید متاثر ہورہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی رپورٹ کے مطابق عربیکا بینز یا روبسٹا بینز کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ برازیل اور ویتنام کے موسمی حالات ہیں۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی ہماری پیداوار کو شدید متاثر کررہی ہے، ایسے کاشتکار جو ان حالات پر توجہ نہیں دیتے ان کیلئے کاروبار میں رہنا مشکل ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا میں کافی کی سب سے زیادہ پیداوار برازیل میں ہوتی ہے جبکہ دوسرا نمبر ویتنام کا ہے۔
کاشتکاروں کے مطابق ہر سال کی کافی کی پیداوار میں کمی واقع ہورہی ہے۔
برازیل میں گزشتہ برس جنگلات کی آگ اور خسک سالی کی وجہ سے رواں برس کافی کی پیداوار میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ خشک سالی ہمارے لئے مایوس کن تھی، سورج آگ برسا رہا تھا اور طویل عرصے سے بارش بھی نہیں ہوئی تھی، ہم ہفتے میں تین سے چار دن کام کرپاتے تھے، باقی دن آگ بجھانے میں مصروف رہتے تھے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دسمبر سے اب تک کافی کی قیمت میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔
برازیل کی زرعی ایجنسی، کوناب کی رپورٹ کے مطابق روبسٹا بین کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے، جس کے باعث اس کی پیداوار کا تخمینہ کم کر کے 54.21 ملین بیگز کردیا گیا ہے، اس اقدام نے قیمتوں میں تیزی کو جنم دیا۔
رپورٹ کے مطابق عربیکا کافی کی قیمتیں 1.7975 ڈالر فی پاؤنڈ کی ایک ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، روبسٹا بینز کے نرخ میں بھی 3.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔