برطانوی پارلیمنٹ کی مین بلڈنگ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مین میٹنگ روم میں بریفنگ دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس ایونٹ میں 8 سے 10 برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی، جن میں سے تین کا تعلق پاکستان سے تھا۔
ایونٹ کے لیے بین الاقوامی میڈیا کو مدعو کیا گیا تھا، لیکن کسی نمائندے نے شرکت نہیں کی۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو کم ممبران پارلیمنٹ کی شرکت کی وجہ سے مدعو نہیں کیا گیا ۔
رپورٹس کے مطابق انیل مسرت اور جہانگیر چیکو کو برطانوی پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے اس تنازعہ کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا اور کہا کہ یہ مسائل انتظامی فیصلوں کی ناکامی کا نتیجہ ہیں۔
لندن میں موجود پی ٹی آئی کی قیادت کے درمیان اس ایونٹ کے حوالے سے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ کچھ رہنماؤں نے ایونٹ کے انتظامات اور شرکت کے معیار پر سوالات اٹھائے ہیں، جس کی وجہ سے پارٹی کے اندر تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔
یہ واقعہ پی ٹی آئی کے بین الاقوامی سطح پر سیاسی معاملات کے حوالے سے ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔