خیبرپختونخوا میں بے نظیر نشوونما پروگرام میں 79 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کی انکوائری رپورٹ میں خیبرپختونخوا میں بے نظیر نشوونما پروگرام میں 79 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے صوبے میں پروگرام معطل کرنے کی سفارش بھی کردی ہے۔
رپورٹ میں عملے کی تنخواہوں میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور بتایا گیا کہ کارکنوں کو تنخواہوں میں کٹوتیوں کی رسیدیں فراہم نہیں کی گئیں جبکہ محکمہ نے ادائیگیوں کی پوری قیمت ورلڈ فوڈ پروگرام اور بے نظیر نشوونما پروگرام دونوں سے وصول کی ہیں۔
بے نظیر نشوونما پروگرام میں 11 گھوسٹ ملازمین کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پروگرام کا انتظام کے پی حکومت سے لے کر این جی اوز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے آزادانہ آڈٹ کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر و صدر ن لیگ خیبرپختونخوا انجینئرامیرمقام کا ردعمل
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں وفاقی وزیر و صدر ن لیگ خیبرپختونخوا انجینئرامیرمقام نے معاملے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ خیبرپختونخوا کے لیے پی ٹی آئی کا وجود باعثِ شرمندگی ثابت ہوا، ورلڈ فوڈ پروگرام نے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا حکومت کی کرپشن بے نقاب کر دی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بے نظیر نشوونما پروگرام میں 2 ارب 66 کروڑ کی کرپشن پکڑی گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت نے گھوسٹ ملازمین کے ذریعے عالمی امداد کا پروگرام بند کرایا، غریب ماؤں اور بچوں کے امدادی پروگرام میں کرپشن قوم کے ساتھ ظلم ہے۔
انجینئر امیر مقام کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت کی کرپشن نے عالمی سطح پر پاکستان کو شرمندہ کیا، 2 ارب 66 کروڑ کی کرپشن کے باعث عالمی اداروں کا اعتماد مجروح ہوا، پی ٹی آئی کی ناکامی نے خیبرپختونخوا کے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر نشوونما پروگرام میں بدعنوانی کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی فلاح کے عالمی منصوبے کو کرپشن کے باعث بند کرنا المیہ ہے۔