برطانیہ کی فنانشل سروسز کی وزیر اور بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی ٹیولپ صدیق بنگلادیش میں کرپشن کے الزامات پر عہدے سے مستعفی ہوگئیں۔
رپورٹس کے مطابق بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور دسمبر 2024 میں ان کی بھانجی اور برطانیہ میں فنانشل سروسز کی وزیر ٹیولپ صدیق کا نام بھی تحقیقات میں سامنے آیا تھا۔
ٹیولپ صدیقی نے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں ٹیولپ صدیق کا کہنا تھا کہ ’ ان الزامات کے بعد عہدے پر کام جاری رکھنا مناسب نہیں ہوگا‘ جبکہ انہوں نے خود پر لگنے والے الزامات کی تردید بھی کی ہے۔
ٹیولپ صدیق کے ترجمان نے کہا کہ ان الزامات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے اور ٹیولپ صدیق سے اس معاملے پر کسی نے رابطہ بھی نہیں کیا ہے جبکہ وہ ان دعوؤں کی مکمل تردید کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے خاندان پر دارالحکومت ڈھاکا کے ایک مضافاتی علاقے میں موجود قیمتی پلاٹوں میں قبضے کے الزامات ہیں۔
2015ء میں روس کے ساتھ معاہدے میں جوہری پلانٹ کی قیمت بڑھانے کے معاملے پر بھی تحقیقات جاری ہیں، شیخ حسینہ کے خاندان کے خلاف 3.9 ملین پاؤنڈ کی بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔