پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پنجاب پر فوکس کریں، انہوں نے کہا سب کا علاج کریں گے ، پہلے اپنا علاج تو کریں۔
سماء کے پروگرام ’ دو ٹوک ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پیمرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام لینے پر کوئی پابندی نہیں اور اگر پابندی نہیں تو پھر سب نے کیوں بانی بانی کی رٹ لگائی ہوئی ہے، وہ پاکستان کا فخر ہیں اور انکی محبت عوام میں زندہ ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے ایاز صادق کا مثبت کردار ہے، ان پر حکومت کو حد سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ کئی بار مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا اور اڈیالہ جیل کے باہر بٹھایا گیا، مجھے 15 نومبر کے بعد ان سے ملاقات کیلئے جیل کے اندر نہیں چھوڑا نہیں گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کا بھی مذاکراتی عمل میں مثبت کردار رہا ہے، بات سمجھ میں آسکتی ہے رانا ثناء کہیں اور ملاقات نہ ہو؟، کیا وزیر داخلہ وزیراعظم سے بڑے عہدے پر بیٹھے ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے حکومت میں 2 کیمپس ہیں ایک اچھا ہے اور ایک برا ہے، کہیں نہ کہیں تو خرابی ہے کہ ملاقات نہیں ہو رہی، مذاکرات ہو رہے ہیں تو پھر ملاقات کیوں نہیں ہو رہی؟
ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل پنجاب میں ہے، اگر حکومت سنجیدہ نہیں ہے تو پھر ایکسپوز ہو جائے گی، ہم نہیں چاہتے اس معاملے پر اوس پڑے مگر حکومت منافقت نہ کرے، یہ مذاکرات بھی کرنا چاہتے ہیں اور لیڈر سے بھی نہیں ملنے دیتے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا بانی پی ٹی آئی نے کہا انکی ذات کی حد تک ظلم معاف کرنے کو تیار ہیں، ایک سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کے معاملے کو حکومت نے ہلکا لیا تھا، مسلم لیگ ن کی کل 17 سیٹیں ہیں اور حکومت میں ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ عمر ایوب نے بتایا ہے کہ تحریری مطالبات دے دیں گے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا جاتا تو پھر چوتھا دور نہیں ہوگا، حکومت کا دامن صاف ہے تو پھر حکومت کو خود تحقیقات کرنی چاہیے، ہمارا مطالبہ ہے 26 نومبر کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کیا اسد قیصر ، عمر ایوب ، حامد رضا خود فیصلے کر سکتے ہیں؟ ، کیا حکومتی کمیٹی کے ممبران شہباز شریف کی اجازت کے بغیر فیصلہ کر سکتے ہیں؟، خواجہ آصف اپنی وزارت پر توجہ دیں اور کارکردگی بتائیں، وہ ایک پریس کانفرنس اپنی وزارت کے بارے میں کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز پنجاب پر فوکس کریں، انہوں نے کہا سب کا علاج کریں گے ، پہلے اپنا علاج تو کریں، بشریٰ بی بی اپنے شوہر کی رہائی تک محدود ہیں اور ان کے سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔