پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق سندھ کے ساتھ ہمیشہ سوتیلوں والا سلوک کرتا ہے اور بہانے بہانے سے صوبے کو وسائل نہیں دئیے جاتے ۔
ہفتے کے روز ملیر ایکسپریس وے فیز ون کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی انتقام یا انتہاپسندی کی سیاست نہیں کرتی ، ہم مل جل کر کراچی کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے مسائل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے حل کریں گے، صدر مملکت آصف زرداری نے جتنے وسائل کراچی کو دیے کسی نے نہیں دیے اور اس بات کا مصطفیٰ کمال سے بھی پوچھ سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے کراچی کی ترقی ضروری ہے، کراچی کے مسائل کو حل کرنا پہلی ترجیح ہے، سندھ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو مقامی تاجر برادری سے مل کر آگے بڑھائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تین نسلوں سے پیپلز پارٹی اور خاندان کراچی کی ترقی میں کردارادا کررہا ہے ، شاہراہ فیصل سےاسٹیل مل تک شہید ذوالفقار بھٹو نے ترقی کیلئے انقلابی کام کروایا، بے نظیر بھٹو شہید نے دو آمرانہ حکومتوں سے مقابلہ کیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید بھٹو ایکسپریس کا منصوبہ ٹریفک کے مسائل کیلئے اہم منصوبہ ہے، یہ منصوبہ کراچی کو ملک کے دوسرے حصوں سے ملائے گا، یہ منصوبہ اس لیے پسندیدہ ہے کہ یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹول پلازہ پر خود 100روپےادا کیے، امید کرتا ہوں کہ ٹول پلازہ پر فیس 100 روپے ہی رہے۔
انہوں نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی مسئلہ ہے، پورے ملک اور دوسرے ممالک سے لوگ کراچی میں آباد ہوتے ہیں، آبادی کے بوجھ کی وجہ سے وسائل پر بوجھ پڑتا ہے، تمام وسائل فراہم کرنا بے انتہا مشکل ہو جاتا ہے،نجی شعبہ دوستی یاری میں کوئی کام نہیں کرے گا، انہیں ون ون صورتحال دینی پڑے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گرین انرجی کیلئے نجی شعبے کے ساتھ مل کرمنصوبہ لائیں گے۔