نارتھ کراچی سے لاپتہ ہونے والے 7 سالہ صارم کے مبینہ اغوا کیس میں پولیس نے تحقیقات میں اہم پیش رفت کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، نامعلوم نمبروں سے میسجز بھیجنے والے افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ میسجز پنجاب کے شہر ملتان سے بھیجے گئے۔ میسجز میں صارم سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے بدلے 20 ہزار روپے ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مزید تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ میسجز بھیجنے والے شخص نے پولیس کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس شخص نے صارم کی وائرل پوسٹ سوشل میڈیا سے دیکھ کر نمبر حاصل کیا تھا۔
صارم کے والد کو بلوچستان سے ایک مس کال بھی موصول ہوئی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بھی بظاہر ایک فراڈ کال لگتی ہے۔پولیس نے بچے کی تلاش کے دوران فلیٹ کی چار پانی کی ٹینکیاں بھی چیک کیں، لیکن کوئی سراغ نہیں ملا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد سے لگتا ہے کہ صارم کو کوئی جان پہچان والا شخص اپنے ساتھ لے گیا ہو، اور اس پہلو پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق، واقعے کی اب تک کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے نہیں آ سکی ہے، جس کی وجہ سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہے۔
معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس جلد مزید پیش رفت کی امید کر رہی ہے۔