مصر اور غزہ کے درمیان رفاہ بارڈر کراسنگ کھول دی گئی ہے تاکہ فلسطینیوں کے لیے انتہائی ضروری امداد کی ایک چھوٹی مقدار اس علاقے میں پہنچائی جائے۔
فلسطینی گروپ حماس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 20 امدادی ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ ہفتے کے روز مصر سے غزہ کی پٹی میں داخل ہوا، جس میں ادویات اور خوراک کا سامان تھا۔
اس سے قبل اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ کا دعویٰ کیا تھا کہ آج غزہ اور مصر کے درمیان رفاہ بارڈر امدادی قافلوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ امریکی سفارتخانہ کے مطابق امدادی قافلوں کی آمد کے بعد غزہ میں محصور غیر ملکیوں کا انخلاء بھی شروع ہوسکتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی ٹائم لائن نہیں دی گئی۔
دوسری جانب غزہ میں شہادتوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ یواین سیکریٹری جنرل نے کہا ہے غزہ میں امداد بھیجنے کیلئے پابندیوں ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن نے غزہ میں اسپتال ال اہلی پرحملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئتریس نے کہا کہ غزہ تک امدادی ٹرک پہنچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ غزہ والے بڑی مشکل میں ہیں۔ یہاں نہ پانی ہے۔ نہ خوراک۔ نہ دوائی۔ امدادی ٹرک لائف لائن ہیں۔