غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو پاکستان چھوڑنے میں صرف دس دن باقی رہ گئے۔ 31 اکتوبر تک غیرقانونی افراد کا پاکستان سے انخلا ناگزیر ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو مزید ایک دن کی بھی مہلت فراہم نہ کرنے کا حتمی فیصلہ ہوگیا۔ پاکستان میں مقیم غیر قانونی باشندوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اکتیس اکتوبر کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
حکام کے مطابق 31 اکتوبر کے بعد غیرقانونی افراد کے انخلا کے لیے ایسے تمام علاقوں میں ایکشن لیا جائے گا جہاں غیرقانونی غیرملکی آباد ہیں۔ غیر قانونی افراد کو پاکستان نہ چھوڑنے کی صورت میں گرفتاری اور ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاکستان کے قومی مفادات کا تحفظ کیلئے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری ضروری قرار دی جارہی ہے۔ پاکستان گزشتہ 40 برسوں سے ساڑھے 19 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔ پاکستان کی جانب سے کسی بھی وقت ایسے افغان مہاجرین کو نکالنے کی بات نہیں کی گئی جو قانونی طریقے سے رہائش پذیر ہیں۔
دوسری جانب حکومت پاکستان کی جانب سے ڈیڈ لائن کے اعلان کے بعد افغان باشندے رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، 20 اکتوبر اکتوبر کو 4423 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے۔ افغانستان روانگی کے لیے 76 گاڑیوں میں 312 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔