تبادلہ مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی بہتری دیکھی جارہی ہے۔
انٹر بینک میں دوران کاروبار ڈالر کی قدر میں 21 پیسے کمی ہوئی، انٹر بینک میں ڈالر 278 روپے 43 پیسے میں ٹریڈ ہو رہاہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جمعرات کو روپیہ 278.64 روپے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر ڈالر ایک ماہ سے زائد عرصے میں اپنی بہترین ہفتہ وار کارکردگی کی راہ پر گامزن ہے جس کی وجہ رواں سال فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کی توقعات اور یہ کہ امریکی معیشت عالمی سطح پر دیگر معیشتوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھاتی رہے گی۔
امریکی ڈالر نے نئے سال کا آغاز مضبوط انداز میں کیا، جمعرات کو 109.54 کی دو سال سے زائد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر زیادہ سخت گیر فیڈرل ریزرو اور مضبوط امریکی معیشت کی بنیاد پر آئی ہے۔20 جنوری کو ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل مارکیٹوں نے ان کے دفتر میں واپسی کو محتاط انداز میں لیا ہے، کیونکہ ان کے بھاری درآمدی محصولات، ٹیکس میں کٹوتیوں اور امیگریشن پابندیوں کے منصوبوں کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پائی جاتی ہے۔ اس سے امریکی ڈالر کو اضافی محفوظ سرمایہ کاری کی حمایت ملی ہے۔
ڈالر انڈیکس آخری بار 109.18 پر دیکھا گیا اور ہفتہ وار 1.1 فیصد اضافے کی راہ پر گامزن ہے جو نومبر کے بعد اس کی سب سے مضبوط کارکردگی ہے۔