سپاہی محمد یاسین شہید: شہدائے پاکستان کو سلام،وطن سے محبت میں جان نچھاور کرنا پاک فوج کے جوانوں کی پہچان ہے۔
جان قربان کرنے والےعظیم سپوتوں کی قربانیوں نے پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کیا،دفاع وطن میں جان قربان کرنے والی داستانوں میں سے ایک داستان سپاہی محمد یاسین شہید کی ہے
سپاہی محمد یاسین شہید نے 27 مئی 2024 کو خیبرایجنسی میں دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا،سپاہی محمد یاسین کا تعلق ضلع خوشاب سے ہے،سپاہی محمد یاسین شہید نے سوگواران میں والد، والدہ اور بہن بھائی چھوڑے۔
سپاہی محمد یاسین شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات وجذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا آخری دم تک دشمن سے لڑا، اس نے اپنا حق ادا کیا،ہمیں اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے،
والدہ سپاہی محمد یاسین شہید نےکہامجھے اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے اللہ اس کی شہادت قبول کرے،میرا ایک ہی بیٹا تھا اگر دس بھی ہوتے تو میں اللہ کی راہ میں قربان کر دیتی،میرا بیٹا بہت شریف اور پانچ وقت کا نمازی تھا،میرا بیٹا کہتا تھا کہ دعا کرو میں شہید ہو جاؤں تو میرا دل کانپتا تھا،میرا بیٹا کہتا تھا کہ ماں اگر موت آنی ہے تو یہاں بھی آ سکتی ہے میں موت سے کیوں ڈروں،
سپاہی محمد یاسین شہید کےچچا نےکہا میں سرحدوں پر مامور جوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ دشمن کے مقابلےمیں ڈٹے رہیں،جس طرح کی شہادت ہمارے بھتیجے کو ملی ہے، آپ کو جب زندگی میں موقع ملےاس سے بڑھ کر قربانی دینے کے لیے تیار رہیں، سپاہی محمد یاسین کی شجاعت اور بہادری تاریخ کا ایک روشن باب ہے،پاک فوج کے اس بہادر سپوت کا اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا ہم سب کے لیے باعثِ فخر ہے۔