سال 2024 اسٹاک مارکیٹ کیلئے یادگار سال رہا، ریکارڈ ساز تیزی کے ساتھ مارکیٹ نے ناصرف تاریخی سنگ میل عبور کیے بلکہ سرمایہ کاروں کو بھاری منافع دے کر نہال کردیا۔
سال 2024 میں پاکستان اسٹاک ایکسچنج نے نئے آسمان چھولئے۔ سرمایہ کاروں کو 78 فیصد ریٹرن دینے کا ریکارڈ بنادیا۔ پہلی بار 1 لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کیا ہنڈریڈ انڈیکس 62 ہزار451 پوائنٹس سے بڑھتے بڑھتے ایک لاکھ 17 ہزار پوائنٹس کی تارخی سطح عبور کرگئی۔
مارکیٹ سرمائے کی مالیت 5 ہزار ارب روپے بڑھ کر 14 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔ ڈالرز میں پاکستان اسٹاک ایکسچنج 50 ارب ڈالر کی مارکیٹ بن گئی۔
زیرجائزہ عرصے کے دوران غیر ملکیوں نے شیئرز بیچ کر پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ سے 12 کروڑ ڈالرز کا سرمایہ نکال لیا اور ایسا پہلی بار ہوا کہ فارنرز کی سیلنگ کے باوجود مارکیٹ نہیں گری۔
اسٹاک مارکیٹ نے سال 2024 میں گولڈ، ڈالر اور قومی بچت اسکیمز کی نسبت کہیں زیادہ منافع دیا۔ اسٹاک مارکیٹ ایک سال میں منافع 75 فیصد، گولڈ ایک سال میں منافع 24 فیصد، قومی بچت اسکیمز ایک سال میں منافع اوسطاً 17 فیصد، ڈالر میں سرمایہ کاری منافع کے بجائے الٹا ایک فیصد منفی رہی۔
توقعات سے زیادہ اور مسلسل غیر معمولی تیزی نےمارکیٹ میں خدشات اور گبھراہٹ کو بھی جنم دیا جس کے باعث دسمبر میں اسٹاک مارکیٹ میں معمول سے ہٹ کر اتار چڑھاؤ بھی دیکھا گیا۔
دسمبر کے ایسے ہی دو سیشنز میں ایک دن میں اسٹاک مارکیٹ 4700 پوائنٹس کی تیزی کا تاریخی ریکارڈ بنا تو وہیں ایک دن 4800 پوائنٹس کی تاریخی مندی کا ریکارڈ بھی مارکیٹ نے اپنے نام کیا۔
اسٹاک مارکیٹ کے ریگولیٹر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے کمشنرعبدالرحمان وڑائچ کہتے ہیں پوری طرح چوکس اور مارکیٹ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
سال 2024 میں میں 7 نئی کمپنیوں نے اسٹاک ایکسچنج میں لسٹ ہوکر عوام کو 8.5 ارب روپے کے شیئرز بیچ کر اپنے کاروبار میں حصہ دار بنایا۔ تاہم پاک سوزوکی موٹرز اپنے شیئرز واپس خرید کر اسٹاک مارکیٹ سے ڈی لسٹ ہوگئی۔
مارکیٹ کی کارکردگی دیکھ کر 2024 میں 75 ہزار سے زائد افراد نے شیئرز کی ٹریڈنگ کیلئے اسٹاک مارکیٹ میں اکاؤنٹس کھلوائے۔ اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر احمد چنائے پر امید ہیں کہ 2025 کا سال بھی اسٹاک مارکیٹ کیلئے ایک اور یادگار سال ہوگا۔