سال 2024 میں دنیا بھر میں متعدد جنگیں اور مسلح تنازعات جاری رہے ہیں جن کی وجوہات سیاسی، مذہبی، نسلی اور علاقائی اختلافات پر مبنی تھیں۔
- اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ
7 اکتوبر 2023 کو حماس اور اسرائیل کے درمیان شروع ہونے والی جنگ 2024 میں بھی جاری رہی ہےیہ تنازعہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے، حماس کے حملوں اور دونوں اطراف کی سیاسی و مذہبی کشیدگی کا نتیجہ ہےاس جنگ میں ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت ہوئی، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور غزہ کی پٹی میں انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔
- شام میں خانہ جنگی
شام میں جاری خانہ جنگی میں 2024 کے دوران اہم تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جہاں باغی گروہ 'ہیئت تحریر الشام' نےبشارالسد حکومت کا تختہ الٹ دیا۔اسد حکومت کی دہائیوں پر محیط آمرانہ حکمرانی، عوامی حقوق کی پامالی اور مختلف نسلی و مذہبی گروہوں کے درمیان اختلافات اس تنازعے کی بنیادی وجوہات ہیں حکومت کی تبدیلی کے باوجود ملک میں استحکام کا فقدان ہے، اور مختلف گروہوں کے درمیان اقتدار کی کشمکش جاری ہے۔
- روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ
روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ 2024 میں بھی شدت اختیار کرتا رہا ہے جس میں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔روس کی جانب سے یوکرین کے علاقوں پر قبضے کی کوششیں کی گئیں، نیٹو کی مشرقی یورپ میں توسیع اور جغرافیائی سیاسی مفادات اس جنگ کی وجوہات میں شامل ہیں اس جنگ نے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوااور یورپ میں مہاجرین کا بحران پیدا ہوا۔
- افریقہ میں مسلح تنازعات
2024 میں افریقہ کے مختلف ممالک، جیسے ایتھوپیا، نائجیریا، اور مالی میں مسلح گروہوں اور حکومتی افواج کے درمیان جھڑپیں جاری رہی ہیں جنگ نسلی اختلافات، مذہبی تنازعات، سیاسی عدم استحکام، اور وسائل پر قبضے کی کوششیں ان جنگوں کی بنیادی وجوہات ہیں ان تنازعات کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں اور علاقائی استحکام متاثر ہوا ہے۔
- یمن میں خانہ جنگی
یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی افواج کے درمیان جاری خانہ جنگی 2024 میں بھی برقرار رہی ہےسیاسی اقتدار کی کشمکش، علاقائی طاقتوں کی مداخلت اور مذہبی اختلافات اس تنازعے کی وجوہات ہیں یمن میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا، قحط اور بیماریوں نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا اور بنیادی سہولیات کا فقدان رہا ہے۔
- پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ
پاکستان نے 2024 میں دہشت گردوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں ہیں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 59,775 مختلف نوعیت کے کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیےجن کے دوران 925 دہشت گردوں بشمول خوارج کو ہلاک کیا گیا اور سینکڑوں کو گرفتار کیا گیا۔
پاکستانی آرمی کی جانب سے کئے گئے یہ آپریشن گزشتہ 5سالوں میں کسی ایک سال میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی سب سے بڑی تعداد ہے روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 169 سے زائد آپریشنز افواجِ پاکستان، انٹیلی جنس، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے انجام دے رہے ہیں۔
ان کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں بیرونی ساختہ اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے مزید برآں 73 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکتیں ہوئیں اور دہشت گردی میں ملوث 27 افغان دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز نے نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کیا۔
ان تمام جنگوں نے عالمی سطح پر انسانی بحرانوں کو جنم دیا ہے، معیشتوں کو متاثر کیا، اور لاکھوں افراد کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں۔