سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان پاکستان کا ایک دوست برادر ملک ہے اور وہاں کئے گئے فضائی حملوں کا ہدف ٹی پی پی خوارج تھے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور اس نے افغان عوام یا فورسز کو نشانہ نہیں بنایا تاہم، پاکستان آئی اے جی سے توقع رکھتا ہے کہ وہ پاکستان کی نیک نیتی کا جواب دے گا اور ٹی ٹی پی خارجیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے پاکستان کے طویل المدتی مطالبے کو پورا کرے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سرحدی علاقوں میں خود دفاع میں ٹی ٹی پی فتنہ الخوارج کو نشانہ بنایا کیونکہ ان کی دہشت گردانہ سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔
مارے گئے افراد وہ ٹی ٹی پی خارجی تھے جو حال ہی میں ٹی ٹی پی کے حملے میں شہادت پانے والے 16 پاکستانی سپاہیوں کی شہادت کا جشن منا رہے تھے۔
پاکستان کی فوجی کارروائیاں ٹی ٹی پی خارجیوں سے بڑھتے ہوئے خطرے کا براہ راست ردعمل تھیں، جو مسلسل پاکستانی شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف تشدد کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ یہ فضائی حملے افغان عوام یا ان کی فورسز کے خلاف نہیں تھے، بلکہ ان دہشت گردوں کو نشانہ بنانے پر مرکوز تھے جو ایک بین الاقوامی خطرے کا حصہ ہیں اور پاکستان اور افغانستان دونوں کو عدم استحکام کا شکار کر رہے ہیں۔