پاکستان کے معروف اور سینئر صحافی نجم سیٹھی سماء پوڈ کاسٹ کے مہمان بنے اور اس دوران انہوں نے نہ صرف اپنے بچپن کی یادوں کو تازہ کیا بلکہ ساتھ ہی انہوں نے اپنے سیگریٹ چھوڑنے اور عمران خان کی جانب سے نوازشریف کے بارے میں گھڑی گئی از خود کہانی کا خلاصہ بھی کیا ۔
سیگریٹ چھوڑنے کی کہانی
نجم سیٹھی سے سیدہ عائشہ ناز نے سوال کیا کہ آپ اتنا کام کرتے ہیں تھکتے نہیں ہیں یا سیگریٹ نہیں پیتے ؟ جس پر سینئر صحافی نے بتایا کہ میں سیگریٹ ایک زمانے میں پیتا تھا، لاہور آیا تو یہاں کے حالات نے مجھے پاگل کر دیا اور میں نے 35 سال کی عمر میں سیگریٹ پینا شروع کر دیئے ، میں نے بیس سال سیگریٹ پیئے ، جب مجھے گرفتار کیا گیا تو مجھے کہیں لے جایاگیا وہاں ، یونیفارم میں کچھ لوگ تھے ، ڈاکٹر بلایا گیا میرا معائنہ کروایا گیا ، ڈاکٹر نے کہا کہ ان کا بلڈ پریشر بہت ہائی ہے ، مجھے پوچھا کہ آپ سیگریٹ پیتے ہیں تو میں نے کہا کہ جی ہاں پیتے ہیں ، تو اس افسر نے اپنے ماتحت کو کہا کہ ایک کارٹن سیگریٹ کا لے کر آو، میرے ذہن میں پتا نہیں کیا آیا، میں نے کہا کہ آپ کارٹن منگوا رہے ہیں ، رہنے دیں آپ نا منگوائیں ، کارٹن کامطلب ہے کہ میں آپ کا کچھ عرصہ کیلئے مہمان ہوں ، اس لیئے آپ کارٹن منگوا رہے ہیں، افسر نے کہا کہ مجھے نہیں پتا، میں احکامات پر عملدرآمد کر رہاہوں ، ایک پیکٹ منگوا لیتا ہوں ، میں نے کہا کہ رہنے دیں میں نے آج کے بعد سیگریٹ نہیں پینا ۔ جب سے سیگریٹ چھوڑی ہے دوبارہ کبھی ہاتھ نہیں لگایا، سیگریٹ پینے سے قبل میں نے سگار پینا شروع کیا تھا ۔
مکمل پروگرام سنئے
نجم سیٹھی نے ’چڑیا‘ کا راز بے نقاب کر دیا
میزبان سیدہ عائشہ ناز نے نجم سیٹھی سے ’چڑیا‘ کی کہانی پوچھی کہ آپ نے اپنے نیوز سورس کو چڑیا کا نام دیا تو بہت سے لوگ فاختہ اور دیگر چیزیں لے آئے ، یہ آپ کے ذہن میں کیسے آیا ؟
نجم سیٹھی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے عام دیکھا ہو گا کہ لوگ طوطے لے کر بیٹھے ہوتے ہیں اور فال نکالنے ہیں ، وہ بھی ایک قسم کے نجومی ہوتی ہیں، یہ میرے ذہن میں تھا ، ایک انگریزی محاورہ ہے کہ ’ آ لیٹل برڈ ٹولڈ می ‘ (Little bird told me)، اس کا ترجمہ جب اردو میں کرتے ہیں تو کہتے کہ ’مجھے چڑیا نے بتایا ‘، میرا ذہن اس وقت اس محاورے پر چل رہا تھا ، مجھ سے منیب نے پوچھا کہ یہ بات آپ کو کس نے بتائی ہے ؟تو میں نے کہہ دیا کہ چڑیا نے مجھے بتایا ہے ، پھر یہ چڑیا مشہور ہو گئی ۔ چڑیا کی خبر پکی ہوتی تھی ۔
سیاسی صورتحال
نجم سیٹھی کا کہناتھا کہ ہمارے گھر میں پنجابی بولی جاتی تھی ، میں پہلا بیٹا تھا جو انگلش میڈیم سکول میں گیا اور انگریزی سیکھی، میں ایچی سن کالج نہیں گیا ،میری ساری فیملی گئی لیکن میں نہیں گیا ۔ جس پاکستان میں میری پرورش ہوئی ، اس کا تعلق اس پاکستان سے نہیں ہے ، جب میں سکول جاتا تھا تو ہمیں نہیں پتا تھا کہ اہل تشیع کون ہے اور سنی کون ہے ، ہم بکھر چکے ہیں، اس وقت بڑا لبر ل قسم کا ماحول تھا، اس وقت بڑوں کی عزت ہوتی تھی۔سیاست کے حالات اچھے نہیں ، مایوسی ہے ، پہلے کبھی ایسے حالات نہیں تھے ، اب جہاں جاتے ہیں تو مایوسی ہے ، ہمارے زمانے میں تو سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔
عمران خان کی ایمپائر سے متعلق نوازشریف کے بارے گھڑی گئی کہانی کی اصل حقیقت
سینئر صحافی نے بتایا کہ ایمپائر سے متعلق کہانی عمران خان کی پھیلائی ہوئی افواہ ہے ، عمران خان نے مجھے بھی یہ کہانی سنائی تھی، جم خانہ میں نوازشریف کبھی کبھی کرکٹ کھیلنے چلے جاتے تھے ، عمران خان اور نوازشریف کی دوستی تھی ، نوازشریف نے عمران خان کو ہسپتال کیلئے زمین بھی دی تھی ، تو اس دوران عمران خان بھی جم خانہ میں ہوتے تھے ، یہ افواہ عمران خان کی بنائی ہوئی ہے کہ ’’ جب میاں صاحب آوٹ ہو جاتے تھے تو وہ ایمپائر کہتے تھے کہ نو بال‘‘، میرے خیال میں ایسا کچھ نہیں ہے، نواز شریف سپورٹس مین ہیں ،اگر کوئی بندہ کہ دے کہ مجھے بھی دو گیندیں کروا دیں تو اس میں کیا آوٹ ہونے کا کوئی فرق ، نوازشریف فرسٹ کلاس پلیئر تھے ، اگر وہ سیاست میں نہیں ہوتے تو کیا پتا کہ وہ ایک اچھے کرکٹر ہوتے ، میں نے ایک بار نوازشریف سے پوچھا تھا کہ آپ کی پسندیدہ شاٹ کونسی ہے تو وہ کہنے لگے کہ میں جب کور ڈرائیو کھیلتا تھا تو گھاس جل جاتا تھا ۔