پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں دنیا کو قبول نہیں، بانی پی ٹی آئی کی سزا کی بات خام خیال ہے۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے میرے کوئی تحفظات نہیں ہیں ، میں لاہور آنے کی وجہ سے مذاکرات کے پہلے دور میں شرکت نہیں کرسکا، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کابینہ اجلاس اور دیگر مصروفیات کے باعث نہیں آسکے اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بھی عدالتی کاموں کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکے۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا تھا کہ آج کے بجائے منگل کے روز اجلاس رکھ لیں ، اگلی نشست 2 جنوری سے پہلے رکھنی چاہیے تھی۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام جس طرح چلایا جا رہا ہے یہ درست نہیں اور مذاکرات میں ہمارا مؤقف ہوگا ہمارے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے جبکہ بانی پی ٹی آئی کو بھی ضمانت ملنی چاہیے اور ہم اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران بانی پی ٹی آئی سے مشاورت جاری رہے گی، ان سے آخری ملاقات 3 دن پہلے ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا اتوار تک حکومتی کمیٹی بنے تو بیٹھ سکتے ہیں، ترسیلات زر روکنے کی کال اپنی جگہ قائم ہے، معطل ہونے کی کوئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات چل رہے ہیں ، سزائیں دی جارہی ہیں، ہمارے لوگوں کو اغوا اور گرفتار کیا جا رہا ہے، ہم پاکستان کی فلاح کی خاطر بات کرنے کیلئے تیار ہیں، فوجی عدالتیں دنیا کو قبول نہیں، بانی پی ٹی آئی کی سزا کی بات خام خیال ہے، ملک کو آگے لے جانے کیلئے آئین اور قانون پر عمل کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کسی کیلئے سیاسی اسپیس بحال نہیں، سیاسی اسپیس بحال کرنا ہوگی، ہم صرف بانی پی ٹی آئی کی نہیں تمام اسیروں کی رہائی کی بات کر رہے ہیں، ہمارے سیاسی قیدیوں کی ضمانتوں پر رہائی اہم ہے، پی ٹی آئی کی سیاسی قیادت کو 3 مہینے سے بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، ہماری سیاسی قیادت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے۔