وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ مہنگی ہونے والی اشیا میں چکن، گھی، کوکنگ آئل، ایل پی جی اور آلو شامل ہیں۔ اس دوران ٹماٹر، پیاز، انڈے اور لہسن سمیت 11 اشیاء کے دام گرگئے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ واراعدادوشمار جاری کر دیئے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی میں صفر اعشاریہ 7 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سالانہ شرح تین اعشاریہ سات ایک فیصد کی کم سطح پر آگئی۔ گزشتہ ہفتے 18 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں اور 11 کے نرخوں میں کمی آئی۔
رپورٹ کے مطابق زندہ برائلر چکن تین اعشاریہ 8 صفر فیصد، گھی دو اعشاریہ دو سات فیصد اور کیلے دو فیصد تک مہنگے ہوئے۔ آلوتقریباً دو فیصد جبکہ کوکنگ آئل تقریبا ایک فیصد تک مہنگا ہوا۔ انرجی سیور، کپڑے دھونے والا صابن، ایل پی جی، سگریٹس بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے پیاز تین اعشاریہ پانچ آٹھ فیصد، ٹماٹر تین اور اںڈے دو فیصد مہنگے ہوئے۔ لہسن اور دال چنا کی قیمتوں میں معمولی کمی آئی۔ چاول،دال ماش،گندم کا آٹا اور لکڑی بھی سستی ہوئی۔ سالانہ بنیاد پر دال چنا ساٹھ فیصد، دال مونگ اور آلو 36 فیصد تک مہنگے ہوئے۔
گزشتہ سال کی نسبت خشک دودھ 26 فیصد، بڑا گوشت 24 فیصد اور ٹماٹر 21 فیصد مہنگے ہوئے۔ اس دوران لہسن کے دام سولہ فیصد، جوتے 75 فیصد اور گیس چارجز 16 فیصد بڑھ گئے۔ سالانہ بنیاد پر کپڑے 15 فیصد اور جلانے کی لکڑی بارہ فیصد تک مہنگی ہوئی۔
سالانہ بنیاد پر پیاز، چاول اور چینی سستی ہوئی۔ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی آئی۔ ادارہ شماریات نے غریب طبقے کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 7 فیصد کمی کا دعویٰ کیا ہے۔