پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 4,127.790 ملین ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کیں جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 9.95 فیصد کمی ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر (23-2022) کے دوران 4,584.020 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں جولائی تا ستمبر (24۔2023) کے دوران مصنوعات کی برآمدات میں 9.95 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
ٹیکسٹائل اجناس جن کی تجارت میں مثبت نمو دیکھنے میں آئی ان میں خام روئی بھی شامل ہے جس کی برآمدات میں 12.08 فیصد اضافہ ہوا جو کہ گزشتہ سال 5.908 ملین ڈالر سےرواں سال 6.621 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ اسی طرح کاٹن یارن کی برآمدات میں 33.50 فیصد کا اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال 236.263 ملین ڈالر سے بڑھ کررواں سال 315.404 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق جن ٹیکسٹائل اشیا جن میں منفی نمو دیکھنے میں آئی ان میں کاٹن کپڑا شامل ہے جن کی برآمدات 18.15 فیصد کم ہو کر 580.524 ملین ڈالر سے 475.187 ملین ڈالر، سوتی دھاگے کے علاوہ دیگر دھاگے 14.50 فیصد، 11.808 ملین ڈالر سے 10.096 ملین ڈالر اور نٹ ویئر کی برآمدات میں 14.50 فیصد کمی واقع ہوئی۔بیڈ وئیر کی برآمدات 779.704 ملین ڈالر سے 10.02 فیصد کم ہو کر 701.571 ملین ڈالر، ٹینٹ، کینوس اور ٹارپولن کی برآمدات 8.24 فیصد کم ہو کر 29.766 ملین ڈالر سے 27.312 ملین ڈالر اور تیار ملبوسات کی برآمدات 11.21 فیصد کم ہو کر 519.19ملین ڈالر سے کم ہو کر 519.19 ملین ڈالر ہو گئیں۔
اعداد وشمار کے مطابق آرٹ، ریشم اور مصنوعی ٹیکسٹائل کی برآمدات بھی 23.08 فیصد کم ہوگئیں، میک اپ آرٹیکل 5.41 فیصد کم ہو کر 180.167 ملین ڈالر سے 170.422 ملین ڈالر ہو گئیں جبکہ دیگر تمام ٹیکسٹائل کی برآمدات میں بھی کمی ہوئی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تجارتی خسارہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 42.25فیصد کم ہوا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر (24۔2023) کے دوران تجارتی خسارہ 5.289 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ جولائی تا ستمبر (23۔2022) میں 9.159 بلین ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں 42.25 فیصد کی منفی نمو ظاہر کی گئی۔