لاہور ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کیس سے مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما حنیف عباسی کو بری کر دیا۔
عدالت عالیہ نے لیگی رہنما حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے حنیف عباسی کی اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
یاد رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس ( اے این ایف ) نے لیگی رہنما حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 9 سی کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
بعدازاں، جولائی 2018 میں اے این ایف عدالت نے حنیف عباسی کو عمر قید اور نااہلی کی سزا سنائی تھی۔
سابق وزیر اعظم شہباز شریف
سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ( ن ) کے صدر شہباز شریف نے حنیف عباسی کی سزا کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ، حنیف عباسی ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں بری ہوئے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ اس جھوٹ سےبریت ہے جس کا سامنا نواز شریف اور کارکنوں نے کیا، آخرکار سچ سامنے آ کر ہی رہتا ہے، خطرناک الزام کا حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ نے بہادری سے مقابلہ کیا۔
الحمدللہ، حنیف عباسی آج ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں عدالت سے بری ہوئے۔ یہ بریت دراصل اس جھوٹ سے بریت ہے جس کا سامنا قائد نواز شریف سے لے کر ان کا ساتھ دینے والے ہر مرد و خاتون راہنما اور کارکنوں کو کئی برس تک کرنا پڑا لیکن آخرکار سچ سامنے آ کر ہی رہتا ہے۔ ایک انتہائی…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 18, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آپ کوبریت مبارک ہو۔