وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ گزشتہ دنوں کے واقعات میں عوام میں اشتعال، بے یقینی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو قانون کے کٹھرے میں لایا جائے، بلوائیوں سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی روائٹس (Anti Riots) فورس قائم کی جائے ۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارے امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس ہوا جس دوران وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، اٹارنی جنرل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف کو گزشتہ دنوں دھرنوں کی صورت میں احتجاج ، سرکاری املاک ، پولیس ، رینجرز پر حملوں اور امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔
وزیراعظم نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتشاری ٹولےکی لشکرکشی کے دوران اپنے فرائض کی انجام دہی کرتے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو مجھ سمیت پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے ، اسلام آباد یا ملک کے کسی بھی شہر پر ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے لشکر کشی کو روکنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا ، آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کیا جائے ، گزشتہ دنوں کے واقعات میں عوام میں اشتعال، بے یقینی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو قانون کے کٹھرے میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوائیوں سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی روائٹس (Anti Riots) فورس قائم کی جائے ، فورس کو بین الاقوامی طرز پر پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری سازوسامان سے لیس کیا جائے، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ ساتھ مسلح افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔
ان کا کہناتھا کہ کرپشن اوردیوالیہ کی سازشیں کرنیوالے قانون کی گرفت میں آئے، قانونی راستہ اپنانے کے بجائے بارہا اسلام آبادکی طرف لشکر کشی کی گئی، ملک بھر میں انتشار کی فضا پھیلانے کی کوشش کی گئی، انتشاری ٹولے کی لشکرکشی کے دوران اہلکاروں کو شہید اور زخمی کیا گیا، یہ کیسے انقلابی ہیں جو تباہی اور انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ اسلام آبادپرلشکرکشی کرنیوالوں کیخلاف فوری قانونی چارہ جوئی کیجائے، اس حوالے سے استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے، شرپسند ٹولے کے منتشر ہوتے ہی اسٹاک ایکسچینج 1 لاکھ پوائنٹس کراس کر گئی، انتشار پھیلانے کی مذموم کو ششوں کے نتیجے میں ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کومعاشی نقصان کےذمےدارانتشاری ٹولا اور اسکے کرتا دھرتا ہیں، انتشاری ٹولےمیں شرپسند عناصر کی شناخت کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔