بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشٹوار میں ظلم و جبر کی ایک اور مثال قائم کر دی۔
بھارتی فوج نے پانچ کشمیری شہریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے علاقے میں خوف وہراس کی فضا مزید سنگین ہوگئی۔
بھارتی فوج نے سجاد حسین، معراج دین، غلام حسن، مشتاق احمد، اور عبد الکبیر کو جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا اور دوران حراست ان پر بدترین تشدد کیا۔مقامی لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج روزانہ دس سے بارہ افراد کو حراست میں لے رہی ہےجس سے علاقے میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔
پی ڈی پی رہنما التیجا مفتی نے بھارتی فوج کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے حکام کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے پہلے یقین دہانی کرائی تھی کہ مزید گرفتاریاں نہیں ہوں گی لیکن اب مزید بارہ نوجوانوں کو تھانے بلایا گیا ہے۔
دو ہزار تئیس میں تھانہ مندی کے علاقے میں بھی بھارتی فوج پر حراست کے دوران شہریوں پر تشدد کے الزامات لگے تھے۔