بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان سے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی اجازت مانگی ہے۔
منگل کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ ’ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے 24 نومبر ملک کے لئے بہت اہم دن ہے، صرف 2 دفعہ قوم کو کال دی ہے، ایک کال 8 فروری کو دی اور دوسری اب دے رہا ہوں‘۔
علیمہ خان نے بتایا کہ ’ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جیسے لوگ 8 فروری کو نکلے اب اسی طرح نظریے کو بچانے کے لئے نکلنا ہے، یہ غیر آئینی چیز ہے کہ آپ کا ووٹ چوری ہو جائے،8 فروری کو آپ لوگ ایک بہت بڑی نظریاتی پارٹی بن چکے ہیں، 1970ء کے بعد دوسرا نظریاتی الیکشن 8 فروری کو ہوا، نظریاتی جنگ جلدی ختم نہیں ہوتی اور پرامن احتجاج آئینی حق ہے‘۔
لازمی پڑھیں۔ بانی پی ٹی آئی سے علی امین کی ملاقات، مختلف امور پر گفتگو
علیمہ خان نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہر بانی پی ٹی آئی کے پاس آئے تھے اور دونوں رہنماؤں نے احتجاج کی تیاریوں سے انہیں آگاہ کیا جبکہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی اجازت مانگی جس پر عمران خان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہمیشہ دروازے کھلے رکھتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ نظریاتی لوگ جیل کے اندر ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد ، اعجاز چوہدری اور محمود الرشید جیل میں ہیں جبکہ عندلیب عباس نے آسان راستہ چنا، نظریاتی کارکن ہمیشہ اپنے حق کے لئے کھڑا ہوتا ہے ‘۔