ایف آئی اے لاء ڈیپارٹمنٹ میں گریڈ 20 کی 4 آسامیوں پر بھرتی کےبجائےسی ایس بی ورکنگ پیپرز میں صرف ایک پوسٹ کا ذکر کرنے کے معاملےپر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے جواب طلب کر لیا ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ایف آئی اے کے بختیار چیمہ سمیت دیگر افسران کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ہے ۔ جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے وکیل کےمطابق ان کے مؤکل گریڈ بیس میں ترقی کے لئے سنٹرل سلیکشن بورڈ کو بھجوائے گئے ورکنگ پیپرز سے متاثرہ ہیں ۔
ایف آئی اے میں گریڈ بیس کی ڈائریکٹر لاء کی آسامی کیلئےدستیاب کیڈر پوزیشنز کو غلط بتایا گیا۔ورکنگ پیپرز میں صرف ایک پوسٹ کا ذکر کیا گیا جبکہ رولز کے مطابق چار آسامیاں خالی ہیں اگر ان کی درست پوزیشن بتائی جاتی تو تمام تینوں پٹیشنرز کو ان آسامیوں کے لیے زیر غور لایا جا سکتا تھا ۔ اس کے متعلق سیکرٹری لاء کو درخواست بھی دی جس پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔
عدالت نے سیکرٹری لا کو ریپریزنٹیشن پر وجوہات کیساتھ فیصلے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلے کی کاپی آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کی اور مزید سماعت اکیس نومبر تک ملتوی کر دی ۔