جھنگ کے نواحی علاقے محلہ ’قصاباں والا ‘میں بااثر افراد نے معصوم شہری غلام حرُ حسینی کے گھر پر دھاوا بولتے ہوئے اسلحے کی نوک پر خواتین اور بچوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور ان بااثر افراد کیخلاف کارروائی کرنے سے بھی انکاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق محلہ قصاباں والا کے رہائشئ اور نامزد ملزمان امداد حسین ولد سخاوت حسین بھٹہ اور مروت ولد شوکت حسین بھٹہ نے اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ ’ غلام حرُ حسینی ‘ نامی شخص کے گھر پر دھاوا بولا ، گھر پر موجود خواتین دروازے کو توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے افراد کو دیکھ کر گھبرا گئیں اور پولیس کو بھی اطلاع کی مگر ان کی مدد کو کوئی نہ آیا۔ ان ملزمان نے نہ صرف چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا بلکہ اسلحہ لہراتے ہوئے خواتین اور بچوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا ۔
گھر میں کسی بھی مرد کی غیر موجودگی میں اس طرح داخل ہونا نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ کھلے عام قانون کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے ، متاثرہ خاندان کی جانب سے پولیس کو اندارج مقدمہ کیلئے درخواست کو کئی گھنٹے گزر چکے ہیں لیکن نہ تو ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور نہ ہی متاثرہ خاندان کو کوئی تحفظ فراہم کیا گیاہے بلکہ تھانے میں غریب شہری کی پکار سننے کیلئے کوئی تیار بھی نہیں ہے ۔ ملزمان کی جانب سے اہل خان کو قانونی کارروائی نہ کرنے کیلئے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔
متاثرہ خاندان نے ڈی پی او بلال افتخار اور حکام بالا سے انصاف کی اپیل کی ہے جبکہ متعلقہ تھانے میں کوئی بھی پولیس اہلکار متاثرہ خاندان کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔
نامزد ملزمان اس سے قبل بھی کئی غیر قانونی کاموں میں ملوث رہے ہیں اور گرفتار بھی ہو چکے ہیں ، ان کی جانب سے یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ محلے داروں کو ڈرانا دھمکانا ان کا معمول بن چکا ہے ۔