وی پی این (VPN) ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو آپ کا انٹرنیٹ کنکشن ایک مخصوص سرورکے ذریعے گزار کر آپ کی شناخت کو چھپاتا ہے۔ جب آپ وی پی این کا استعمال کرتے ہیں توآپ کا انٹرنیٹ کنکشن اور آئی پی ایڈریس غیر محفوظ ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ سائبرتھریٹ ، ہیکرز اور دوسرے آن لائن حملہ آور آپ کی ذاتی معلومات تک ناصرف رسائی حاصل کر پاتے ہیں بلکہ آپ ہیکرز کا آسان ہدف بن جاتے ہیں کیونکہ وی پی این کے استعمال سے آپ کی لوکیشن بدل جاتی ہے اور آپ جغفرافیائی سرحدوں سے آزاد ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے بہت حساس معلومات آپ ہیکرز کو انجانے میں فراہم کردیتے ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لوگ وی پی این کا استعمال بہت ساری بلاک ویب سائٹس اور مواد تک رسائی کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی(PTA) کے مطابق پاکستان میں گزشتہ کافی عرصہ سے وی پی این کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان میں وی پی این کے استعمال میں جون 2024ء سے لیکر اب تک بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 138ملین میں سے 41.4 ملین انٹرنیٹ صارفین پاکستان میں وی پی این کا استعمال کر رہے ہیں ۔پاکستان میں جون 2024 کے بعد وی پی این کے استعمال میں 131% اضافہ ہواہے
دنیا بھر میں کئی ممالک میں وی پی اینز کا استعمال ناصرف غیر قانونی ہے اس حوالے سے سخت قوانین بھی بنائے گئے ہیں تاکہ غیر قانونی انٹرنیٹ ٹریفکنگ کو قانونی دائرے میں لایا جاسکے ۔اس ضمن میں ترکی، دبئی ، بھارت اور بیلا روس نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز پر سخت پابندی عائد کر دی ہے۔
یہاں یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ پاکستان میں غیر مصدقہ وی پی اینز کے استعمال سے Data پرائیوسی کے مسائل جنم لے رہے ہیں۔یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ نوجوان نسل کو اخلاقی طور پر تباہ کرنے کیلئے فحش مواد تک رسائی کیلئے وی پی اینز کا استعمال کیا جا رہاہے اور پاکستان فحش مواد دیکھنے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔ اس کے علاوہ سکیورٹی کے مسائل بھی سامنے آئے ہیں مزید یہ کہ وی پی اینز کے استعمال سے آپ کا ذاتی ڈیٹا محفوظ نہیں رہتا۔آن لائن سائبر کرائمز میں اضافہ ہوتا ہے جس سے بہت ساری پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں۔ دہشتگرد تنظیمیں اپنے مذموم مقاصد کیلئے وی پی اینز کا استعمال کرتی ہیں تاکہ وہ اپنی شناخت کو چھپا سکیں۔ اسی طرح وی پی اینز کے استعمال سے آپ کا بینک اکائونٹ اور دیگر تفصیلات غیر محفوظ اور ہیکرز کیلئے آسان ہدف بن جاتی ہیں۔اس کے علاوہ وی پی اینز کے استعمال سے انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہو جاتی ہے
آئی ٹی شعبہ کے ماہرین کے مطابق غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کی مدد سے دہشت گرد تنظیمیں یا مجرمانہ عناصر اپنی شناخت چھپا سکتے ہیں اور غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔اس کے علاوہ ذاتی معلومات تک رسائی اور آن لائن فراڈ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اس لئے یہ ضروری ہے کہ غیر مصدقہ وی اینز کو رجسٹرڈ کیا جائے اور ان کے غیر قانونی استعمال کی حوصلہ شکنی کی جائے اور مزید یہ کہ حکومتی سطح پر غیر مصدقہ وی پی اینز کیWhitelisting کی جائے تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جاسکے اور انٹرنیٹ رفتار میں بہتری آسکے