پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میری شکایت ہے اور شکایت کرتا رہوں گا کہ ہمارے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر قوم کے اندر جو ردعمل ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔
لندن میں سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات دن بدن بہتر ہورہے ہیں اور معاشی اشاریے بھی پہلے سے بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی کم ہو رہی ہے ہر چیز کے ریٹ نیچے آئے ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اشیا ضروریہ کی چیزیں کنٹرول میں ہیں آنےوالے وقت میں بجلی کا مسئلہ بھی حل ہوگا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے دور حکومت میں بجلی کا بل 1600 روپے تک آتا تھا لیکن آج 15 سے 20 ہزار تک بل پہنچ گیا ، اتنا فرق کیوں آیا ، یہ ظلم ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، اشیا ضروریہ کی قیمتیں بہت زیادہ ہوگئی تھیں لیکن اب نیچے آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ تاریخی سطح کو چھو رہا ہے، پاکستان میں اب ترقی بڑھنا شروع ہوگئی ہے، انٹرسٹ ریٹ بھی کم ہورہا ہے یہ اچھے اشاریے ہیں، ایسے چلتے رہے تو بہت جلد مشکلات آسان ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کو خدا حافظ کہہ دیا تھا لیکن بانی پی ٹی آئی دوبارہ واپس لے آئے اور انہوں نے ملک کو بدحالی کے گڑھے میں پھینک دیا لیکن امید ہے انشااللہ بہتری ہوگی ، شہبازشریف کو شاباش دیتا ہوں ، پنجاب میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں جس پر مریم نواز کو شاباش دیتا ہوں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز مجھ سے مشاورت کرتی ہیں اور بہت سے معاملات پر ان سے شیئر بھی کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کہنے کی بجائے دکھا کر کرنا زیادہ اچھا ہوتا ہے، آپ دکھائیں کہ آپ وہ سب کچھ کر رہے ہیں جس کی عوام توقع کرتے ہیں ، عوام کو جب کام ہوتا نظر آئے گا تو وہ مطمئن ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے ، ہم اپنے دور میں اکانومی کو کنٹرول میں لے کر آئے اور ہمارے دور میں معیشت بہت اچھی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری شکایت ہے اور شکایت کرتا رہوں گا کہ سپریم کورٹ نے جب ہمارے خلاف فیصلہ دیا تو قوم کا جو ردعمل ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔