چیف جسٹس یحییٰ آفرید ی کی زیر صدارت ہونے والے پہلے فل کورٹ کے اجلاس اعلامیہ کے مطابق ایک ماہ کیلئے سول اور فوجداری مقدمات اسپیشلائزڈ بینچوں کو تفویض، کارکردگی کا ہر ماہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس میں تمام جج صاحبان موجود تھے جبکہ سینئرترین جج جسٹس منصور علی شاہ ویڈیولنک کے ذریعے شریک ہوئے ۔
رجسٹرار جزیلہ اسلم نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت 59191 مقدمات زیرالتوا ہیں جن کو نمٹانےکیلئےکیس منیجمنٹ پلان کے تحت ماہانہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے جسٹس منصور علی شاہ کے تیار کردہ اس پلان میں مقدمات کو نمٹانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے علاوہ واضح معیار بھی طے کئے گئے ہیں ۔
جج صاحبان نے سپریم کورٹ کی کارکردگی بڑھانےاور زیرالتوا کیسز تیزی سے نمٹانے کیلئے قابل قدر تجاویز دیں جسٹس منصور علی شاہ نے مستقبل میں کیس منیجمنٹ کیلئےسہ ماہی اور ششماہی پلان بنانے کی بھی پیشکش کی ۔ چیف جسٹس نےکیس منیجمنٹ پلان کے مکمل نفاذ کے عزم پر فل کورٹ کا شکریہ ادا کیا ۔
اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نےکورٹ روم نمبر ون میں پہلی بار عدالت لگائی اور جسٹس شاہد بلال کے ہمراہ 24 مقدمات کی سماعت کی ۔ انہوں نےسپریم کورٹ کی مختلف برانچز اور بلاکس کا دورہ بھی کیا اور کارکردگی بہتر بنانے کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے ۔