پاکستان ملٹری اکیڈمی نے ہمیشہ میرٹ پر بھرتیاں کرنے کی روایت برقرار رکھی ہے، اس کی سب سے بڑی مثال حالیہ پاسنگ آؤٹ پریڈ سے شاندار کارکردگی حاصل کرنے والے سیکنڈ لیفٹیننٹ عبد اللہ افضل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیکنڈ لیفٹیننٹ عبد اللہ افضل ایک لانس نائیک کے بیٹے ہیں جنہوں نے اعزازی شمشیر حاصل کر کے ایک بہترین مثال قائم کی، پاکستان کے نوجوان، اپنی قابلیت اور محنت سے نمایاں مقام حاصل کر رہے ہیں۔
اعزازی شمشیر حاصل کرنے والے سیکنڈ لیفٹیننٹ عبداللہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرا تعلق ایک چھوٹے شہر سے ہے اور میرے والد، لانس نائیک محمد افضال، نے بچپن سے ہی فوجی اصولوں، نظم و ضبط اور وقت کی پابندی کا درس دیا، میں نے اپنے والد کے اقدار کو اپنایا اور آج وہی اصول میری طاقت ہیں، میرا خواب تھا کہ میں اپنے والد کی طرح فوج میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کروں، میں نے پاکستان آرمی میں شمولیت کے بعد اپنی محنت اور لگن سے یہ مقام حاصل کیا۔"
سیکنڈ لیفٹیننٹ عبداللہ نے کہا کہ اعزازی شمشیر حاصل کرنا میرے لیے صرف ایک انعام نہیں بلکہ میرے والد کے خوابوں کی تکمیل ہے اور یہ میرے عزم، محنت اور لگن کا اعتراف ہے، ہماری محنت، ہماری لگن، ہمارا وطن یہی ہمارا مقصد ہے،فوج صرف وردی نہیں، یہ ایک عزم ہے، ایک وفا ہے، ایک جذبہ ہے اور میں فخر سے کہتا ہوں کہ میں اس کا حصہ ہوں،سیکنڈ لیفٹیننٹ عبداللہ نے اعزازی شمشیر حاصل کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کے بیٹے ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکتے ہیں۔ پاک فوج کے بیٹے عزم، حوصلہ اور کامیابی کی روشن مثالیں بن کر سامنے آ رہے ہیں، اور نئی نسل کے مثالی رہنما بن رہے ہیں۔