وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے لاہور میں پنک بسیں چلانے کااعلان کردیا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ میونسپل کارپوریشن نے ٹیکس سے سبسڈی لینی ہے تواس کا بوجھ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بسنے والے پر نہیں پڑنا چاہئیے، اگر میٹرو لاہور میں بنتی ہے تو اس کی ترقی میں لاہور میونسپل کارپوریشن کو حصہ ڈالنا چاہئیے، لاہور کے ترقیاتی کاموں کا بوجھ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہری کیوں اٹھائیں۔
وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ لوکل گورنمنٹ کو تسلیم نہ کیا ہم مانتے ہی نہیں، امید کرتے ہیں ایسا لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئے گا کہ صوبائی معاملات کولوکل گورنمنٹ کو دیدیں گے، میٹرو جب بنتی ہیں تو ڈویلپمنٹ چارج ہوتے ہیں وہاں پر کام ہوتا اور کاروبار آسان ہوتا ہےلاہور میں کافی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اب فیصل آباد ، سیالکوٹ اور ملتان میں بی آر ٹی بنائیں گے پانچ سے چھ ہزار بسیں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں چلائیں گےہم بھی خواتین میں پنک بسیں منگوا رہے ہیں ہر روڈ پر ایک سے دو بسیں خواتین کےلئے چلائیں گے، جب تین سو بسیں آ جائیں گی تو لاہور کے سولہ روٹ پر پنک بسیں چلائیں گے۔
اپوزیشن رکن سردار محمد علی خان نے فتح جنگ شہر میں خواتین اور طالبات کےلئے بسیں چلانے کا حکومت سے مطالبہ کر دیاہے۔