گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کاکہنا ہے کہ کے پی جرگہ بہت کامیاب رہا اور مثبت فیصلے ہوئے ہیں، 34 یونیورسٹیوں میں سے 26 کے وائس چانسلر ہی نہیں ہیں
اسلام آباد میں انسانی اسمگلنگ کیخلاف غیرسرکاری تنظیم کےزیر اہتمام تقریب میں گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کیخلاف اس طرح کےسیشن بہت مفیدہوتےہیں، بہت ساری نئی چیزیں آپس کی گفتگو سےسیکھنےکو ملتی ہیں، سب سے زیادہ انسانی اسمگلنگ میرے صوبے میں ہے، آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ اگلا پروگرام پشاورمیں کریں۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بھی ان مسائل پر بات چیت ہوتی ہے، دہشتگردی کیخلاف مل کر کام کرنا ہوگا، پارہ چنار کی صورت بھی بہت خراب ہےمگر سامنا کررہے ہیں، ہم آنکھیں نہیں بند کررہے بلکہ مسائل سے نمٹ رہے، کے پی جرگہ بہت کامیاب رہا اور مثبت فیصلے ہوئے، اس ملک کےآئین کوماننےوالوں کے ساتھ ہیں۔
گورنرخیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ صوبےکی ترقی اور نوجوانوں کے روزگارکیلئےساتھ دیں گے، اسلام آباد پر چڑھائی کرنےوالوں کیخلاف ہیں، جلسےجلوسوں سے حکومتیں نہیں گرتیں، سعودی وفد اور شنگھائی تعاون تنظیم سے بہت اچھا امیج بنا، ہمیں محبت کارویہ اپنا کر ملک کیلئے سوچنا ہوگا، آج جو اپوزیشن ہے کل وہ حکومت میں بھی آسکتے ہیں، ہر مثبت کام میں کے پی حکومت کا ساتھ دیں گے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ 34 یونیورسٹیوں میں سے 26 کے وائس چانسلر ہی نہیں ہیں، کسی کیس کی سزا عدالتوں نے دینی ہوتی ہے، شہید ذوالفقار بھٹو کا فیصلہ کیا،صرف معذرت کرنےسےکام ختم ہوگیا؟عدالتوں کو صرف فیصلوں پر توجہ دینی چاہیے، 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کو منتقل ہوگئے تھے، صوبائی حکومت وہاں کے امن وامان کی ذمہ دار ہے۔