مودی سرکار کی مساجد کے حوالے سے مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسیاں برقرار ہیں۔ رواں سال ہماچل پردیش حکومت نے 15 مساجد کو غیر قانونی قرار دے کر مسمار کرنے کا حکم دیا۔
بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمانوں کو مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ رواں سال حکومت نے 15 مساجد کو مسمار کرنے کا حکم دیا۔
شملہ میں حال ہی میں 5 مساجد کو عدالتی حکم پر مسمار کیا گیا جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ گزشتہ ہفتے ہندوتوا غنڈوں نے کنداگھاٹ میں قدیم مسجد کو تجاوزات کی آڑ میں مسمار کیا جس سے وہاں کے مسلمان مسجد میں نماز پڑھنے سے محروم ہو گئے۔
مقامی مسلمان رہنماؤں نے اس اقدام مسلمانوں کے خلاف سازش اور مودی سرکار کے تعصب کا نتیجہ قرار دیا ہے۔