ہندو امریکی فاؤنڈیشن مودی سرکار کی وکالت میں سرگرم ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسوں کو ہندوتوا غنڈوں نے ہمیشہ پشت پناہی فراہم کی ہے،بھارت بھر میں اور عالمی سطح پر رہائش پذیر ہندوؤں نے مودی کی مجرمانہ سرگرمیوں کو طول اور پذیرآئی دی ہے۔
امریکی شہر کیپیٹل ہل میں ہندو امریکی فاؤنڈیشن کے مودی سرکار کی حمایت میں لابنگ کرنے کے شواہد سامنے آئے ہیں
2014 میں مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندو امریکی فاؤنڈیشن کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آئی جس کی قیادت مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کر رہی ہے
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہندو امریکی فاؤنڈیشن کے بانیوں کو مودی سرکارکی جانب سے مالی معاونت ملنے کے شواہد بھی موجود ہیں،یہ تنظیم مودی سرکار کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتی ہے اور ناقدین کے خلاف دفاعی بیانیہ پیش کرتی ہے۔
ہندو امریکی فاؤنڈیشن نے بھارت میں اقلیتوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے خلاف مودی سرکار کا دفاع کیا ہے،اس بات کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے براہ راست رابطے میں ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن امریکا میں پاکستان میں انسانی حقوق کی منفی منظر کشی کرتی ہے تاکہ بھارت میں انسانی حقوق کے مسائل سے توجہ ہٹائی جاسکے،
یہ امر بھی تشویشناک ہے کہ ہندو امریکی فاؤنڈیشن بھارتی مسلمانوں کیخلاف شہریت ترمیمی ایکٹ(CAA)کی حمایت کرتی ہے جبکہ اس ایکٹ کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے،
بین الاقوامی سطح پر ہندو امریکی فاؤنڈیشن کی کوششوں نے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کی تشہیر کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا،گجرات میں مودی کی جانب سے قتل و غارت کرنے پر بھی ہندو امریکی فاؤنڈیشن نے اس کی مکمل حمایت کی تھی۔
امریکا میں ہندو امریکی فاؤنڈیشن کو مذہبی قوم پرستی کے فروغ پر بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا،ہندو امریکی فاؤنڈیشن اور بھارتی سفارت خانے کے درمیان خفیہ مواصلات بھی منظر عام پر آئے۔
ہندو امریکی فاؤنڈیشن ممکنہ طور پرغیرملکی ایجنٹ کے طور پر بھی نمایاں ہوئی جو امریکہ کی سا لمیت کے برخلاف ہے
امریکی خارجہ پالیسی کےاصولوں کےمطابق کسی بھی فرم کا لابنگ یا سیاسی سرگرمیوں کیلئے فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ FARA کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے لیکن ہندو امریکی فاؤنڈیشن FARAکے تحت رجسٹرڈ نہ ہونے کے باوجود بی جے پی حکومت کا ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہے۔
ہندوامریکی فاؤنڈیشن کی جانب سے مودی سرکار کے حق میں مہمات چلانا اور بھارتی مسلمانوں کیخلاف منفی پروپیگینڈاکرنا انتہائی افسوسناک امر اور امریکی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے جس کا امریکی عدالتوں کو نوٹس لینا چاہئے۔