اکتوبر کے مہینے کو عالمی ادارہ صحت بریسٹ کینسر کے حوالے سے آگاہی بڑھانے اور خواتین کے لیے بروقت تشخیص اور مؤثر علاج کی رسائی کو فروغ دینے کے لیے مناتا ہے
اکتوبر کا مہینہ بریسٹ کینسر کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے اور اس کے خلاف جنگ میں خواتین کی حمایت کرنے کی ترغیب دیتا ہے
بریسٹ کینسر سروائیور، مسز ثمینہ کا کہنا تھا کہ مجھے جب بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تو میں بہت گھبرائی لیکن ڈاکٹر نے مجھے تسلی دی اور بروقت میرا علاج کروایا۔
مسز ثمینہ، بریسٹ کینسر سروائیور نے کہا میرا خواتین کے لیے پیغام ہے کہ اگر کوئی گلٹی محسوس ہو تو بروقت اپنا معائنہ کروائیں اور تشخیص کی صورت میں علاج یا آپریشن سے نہ ڈریں۔
بریسٹ کینسر سروائیور مسز فہمیدہ نےاپنے پیغام میں کہا کہ میں، سکردو سے یہاں آئی ہوں اور معمولی معائنہ کے لیے ہسپتال گئی جہاں مجھے بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی،میں بہت ڈر رہی تھی لیکن سی ایم ایچ کے ڈاکٹروں نے میرا بہت خیال رکھا، حوصلہ دیا اور بروقت آپریشن اور ادویات فراہم کیں، جن کی بدولت میں مکمل طور پر صحت یاب ہو گئی ہوں،آپریشن کے دوران مجھے کسی بھی قسم کی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
میں سکردو جا کر تمام خواتین اور نوجوان لڑکیوں سے کہوں گی کہ اگر اپنی چھاتی میں کوئی بھی تبدیلی محسوس کریں تو بلا تاخیر اور جھجک اپنا معائنہ کروائیں،
بریسٹ کینسر سروائیور اور سی ایم ایچ میں مریضوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر عظمیٰ عروج نے بریسٹ کینسر کی تشخص کے حوالے سے کہا کہ پانچ سال قبل دوران حمل مجھے اپنی چھاتی میں تبدیلی محسوس ہوئی، معائنہ کرنے پر پتہ چلا کہ مجھے بریسٹ کینسر ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ عروج نے کہا کہ میرے خاندان میں کسی کو پہلے یہ کینسر نہیں ہوا اور میری عمر بھی اس کی علامات کی حامل نہیں تھی لیکن اس کے باوجود مجھے اس کینسر کی تشخیص ہوئی،بروقت علاج کرنے کی بدولت میں بالکل ٹھیک ہو گئی ہوں اور اب اپنے مریضوں کا علاج کر رہی ہوں،
میرا خواتین کے لیے پیغام ہے کہ ہر ماہ باقاعدگی سے اپنا معائنہ کروائیں اور 40 سال کی عمر کے بعد میموگرافی ضرور کروائیں تاکہ کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہو سکے،
بریسٹ کینسر کے خلاف لڑنے کے لئے اکتوبر کا مہینہ منایا جاتا ہے, اس کا مقصد آگاہی بڑھانا اور اس بیماری کی علامات اور روک تھام کے طریقوں پر توجہ دینا ہے، تاکہ ہم سب مل کر صحت مند زندگی کی جانب قدم بڑھا سکیں۔