گریٹراقبال پارک لاہورمیں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں ہیں، پنجاب حکومت نےآڈٹ رپورٹ 2020ـ21 پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کی گئی آڈٹ رپورٹ کے مطابق گریٹر اقبال پارک لاہور منصوبہ میں 3 ارب تک مالی بے ضابطگیاں کی گئیں ہیں، 8 کروڑ 44 لاکھ اخراجات کا ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو فراہم نہیں کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گریٹر اقبال پارک کی تعمیر میں21 کروڑ 98 لاکھ سے زائد غیر قانونی استعمال کیے گئے ہیں، گریٹر اقبال پارک کے افتتاح پر1 کروڑ 12 لاکھ سے زائد خرچ کر دیئے گئے ہیں، گریٹر اقبال پارک کی انتظامیہ نے نجی فرمز کو 25 کروڑ روپے ایڈوانس ادا کر دیئے تھے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کی گئی آڈٹ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹھیکیداروں کو غیر قانونی طور پر 10 کروڑ 91 لاکھ اضافی دیئے گئے ہیں، نیشنل ہسٹری میوزیم کی سروسز کیلئے 7 کروڑ 85 لاکھ سے زائد اضافی ادائیگی کی گئی ہے۔