ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے رواں مالی سال میں پاکستان نے پہلی بار چاول کی برآمدات کے ذریعے 4 بلین ڈالر کی ریکارڈ آمدنی حاصل کی۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین شاہجہان ملک نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں چاول کی برآمدات کا ہدف 5 ارب ڈالر مقرر کیا جائے گا۔ جدید بیجوں کی تحقیق اور معیاری زرعی طریقوں کے فروغ پر مبنی جامع حکمت عملی تیار ہوگی۔
پاکستان کا باسمتی چاول عالمی منڈی میں اعلیٰ معیار کے باعث پاکستان کی معاشی ترقی اور عالمی شراکت داری میں اہم کردار ادا کرتا ہے، مالی سال 2024ء کے دوران پاکستان نے 6 ملین ٹن سے زائد چاول کی مختلف اقسام برآمد کیں جن کی وجہ موزوں موسمی حالات اور زرعی وسائل کی بھرپور دستیابی ہے۔
یہ سنگِ میل پاکستان کے زرعی شعبے کی ایک نمایاں کامیابی ہے جس سے بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کے لیے مزید مواقع پیدا ہونے اور ملکی زرعی پیداوار میں مزید پیشرفت کی توقع ہے۔
ایس آئی ایف سی نے نہ صرف زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی زرعی مصنوعات کی پہچان میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔