صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن محمد افضل حرِفال کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے عدلیہ کے نظام اور قوانین کو اپنے تقاضوں کے مطابق درست نہیں کیا۔ نظام معاشرے کی بجائے فردِ واحد پر چلتا ہے۔
صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ موجودہ عدالتی نظام میں نیت کا بھی بہت ہاتھ ہے، ہماری نظام میں عام آدمی کو ریلیف دینا ترجیح نہیں ہے، لوگ دوبارہ سے جرگہ اور پنچایت کی طرف رجوع کرنے لگے ہیں جسکی وجہ یہ ہے کے ہم اپنے نظام عدل میں تبدیلیاں نہیں لائے۔
سابق وائس چیئرمین بلوچستان بار کونسل ایڈوؤکیٹ منیر کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ عدالتی نظام میں کافی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے، آئینی معاملات کے لئے ایک علیحدہ م اور سوشل جسٹس کے لئے علیحدہ یکانزم کی ضرورت ہے۔
ایڈوؤکیٹ منیر کاکڑ نے کہا کہ عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کو صوبائی سطح پر ریگولر کام کرنے ہو گا، آبادی کو سامنے رکھتے ہوئے ججز کی تعداد میں بھی اضافے کی اشہد ضرورت ہے۔